ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم سربراہی اجلاس سے قبل اپوزیشن رہنمائوں کی حکومت مخالف تحریک کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پی ڈی ایم کا یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے جلسہ مظفرآباد میں منعقد کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا علاوہ ازیں تحریک عدم اعتماد، لانگ مارچ پر بھی گفتگو کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کر رہی۔ہمارے ساتھ اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو وہ ہمارے مطالبات پورے کر کے آئے۔ عدم اعتماد کا آپشن موجود ہے لیکن اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے کی تجویز ہے جس پر بات چیت ہو رہی ہے۔ پی ڈی ایم میں شامل سب جماعتوں کا اپنا اپنا موقف ہے لیکن فیصلے مشترکہ اور متفقہ ہوتے ہیں۔