عمران خان کو گرفتار کرنا بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنا بہت مشکل ہے۔

وزیر اعلیٰ محمود خان نے بول نیوز کے خصوصی نمائندے عباس شبیر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بول نیوز کے اینکر پرسن جمیل فاروقی کی گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومتوں میں ایسا نہیں ہوتا، جس طرح یہ امپورٹڈ حکومت کررہی ہے، میں سمجھتا ہوں یہ بلکل بھی جہموریت نہیں ہے، جو بھی اینکر گرفتار ہوتا ہے میں ان سب کی مذمت کرتا ہوں۔

‘جو اس وقت سیاسی صورتحال ہے وہ بلکل بھی نہیں ہونی چاہیے’

وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ سیاسی صورتحال پر بات کروں تو جتنی بھی ایف آئی آرز درج ہورہی ہیں یہ سب غلط ہے، پاکستان کے آئین کے مطابق سب کو حق حاصل ہے، ہر کسی کو حق حاصل ہے وہ کھل کر بولے۔

محمود خان نے کہا کہ خان صاحب ہمارے لئے ریڈ لائن ہیں، میں مذمت کرتا ہوں جو ان پر مقدمہ درج ہوا، میں ان سب کو کہوں گا کہ یہ سب مت کریں یہ بہت غلط کررہے ہیں، آپ عوام میں جائیں، فری  فیئر الیکشن کرائیں تاکہ آپ کو پتہ چلے، کل کراچی میں جیت کپتان کی ہوئی، 11 پارٹیاں مخالف تھیں۔

انہوں نے کہا کہ جو اس وقت سیاسی صورتحال ہے وہ بلکل بھی نہیں ہونی چاہیے، ہر پاکستانی کا حق ہے وہ ووٹ کے ذریعے تبدیلی لائے۔

‘ہم قانونی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے’

انکا کہنا ہے کہ خان صاحب کو گرفتار کرنا بہت مشکل ہے، کپتان کو گرفتار کرنا امپوسیبل ہے، قانونی جنگ ہم لڑیں گے، ہم قانونی جنگ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

محمود خان نے مزید کہا کہ فارنگ فنڈنگ کیس، توشہ خانہ کیس میں خان کلیئر ہے، یہ لوگ اوچے ہٹکھنڈوں پر اتر آئے ہیں، پوری امت مسلمہ کے لیڈر عمران خان ہیں، خان صاحب دیوار سے نہیں لگیں گے، پاکستانی ایک لیڈر کو جانتے ہیں وہ صرف عمران خان ہے۔

دہشت گردی کے مقدمے میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دہشت گردی کے مقدمے میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظورکر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کوچیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتاری سے روک دیا اور کہا کہ عمران خان اگر بائیو میٹرک کیلئے اپنی رہائش گاہ سے عدالت آئیں تو انھیں گرفتارنہ کیا جائے۔

عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کرنا چاہتا ہے۔ تین روز کی راہداری ضمانت منظورکردی۔

Best Car Accident Lawyer