لاہور میں کھوکھر پیلس کو مسمار کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ کھوکھر برادران کو مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے کی سزا دی جا رہی ہے، عمران خان خود کھوکھر پیلس کے خلاف آپریشن کو مانیٹر کرتے رہے، ہم 4 سال سے ظلم کو برداشت کرتے آرہے ہیں، رہنماؤں نے ظلم اور جبر کے باوجود وفاداریاں بدلنے سے انکار کردیا، جبر کے باوجود ہم سب متحد ہیں، قبضہ مافیا تو خود حکومت ہے، الیکشن میں ڈاکا ڈالنے والوں سے بڑا قبضہ مافیا کون ہے؟، حکومت کی کرپشن کے اسکینڈل سامنے آ رہے ہیں، ایک دن تو آئے گا جب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گا۔
نائب صدر (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ون مین پارٹی ہے، یہ لوگ مسلم لیگ کو چھوڑ کر اپنی پارٹی پر توجہ دیں، انہوں نے تمام ہتھکنڈے آزما لیے کچھ نہیں ہوا، اب ان کی باری ہے، حکومت کی امید دم توڑتی نظر آتی ہے، جب عمران خان کمزور ہوں گے تو ان کی پارٹی بھی ختم ہو جائے گی، اگر ہم حکومت کو 5 سال دینا بھی چاہیں تو حکومت خود تیار نہیں، حکومت اپنی حرکتوں سے ہی 5 سال پورے نہیں کرے گی، لیکن ہم ان کو اتنی آسانی سے جانے نہیں دیں گے، ان کو اپنی کارکردگی کا بوجھ اٹھا کر عوام کے سامنے جانا ہو گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) عظمت سعید سپریم کورٹ کے جج تک ٹھیک تھے، انہوں نے جے آئی ٹی کیلئے بطور جج واٹس ایپ کالز کیں، سب کوعلم ہے انہوں نے کس کس کو کالز کیں، عظمت سعید کے لیے بہترہوگا وہ خود کوکمیٹی سے الگ کریں، براڈشیٹ معاہدے کے وقت عظمت سعید نیب کےعہدے پر تھے، جو براڈ شیٹ میں شامل رہا ہے کیا وہ اپنے خلاف تحقیقات کرے گا، عظمت سعید نے ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پرافسران کو جے آئی ٹی میں شامل کیا، اور ذاتی طور پر اثرانداز ہوکر جےآئی ٹی بنائی، وٹس ایپ کال کی۔