عدالتِ عظمٰی نے عدلیہ میں ججزکی تقرری کے معاملے پر وزیراعلیٰ گلگت بلستتان کی درخواست پراعتراضات عائد کردیے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی عدلیہ میں ججز کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی درخواست پر اعتراضات عائد کردیے۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے درخواست پر سات اعتراضات عائد کیے گئے ہیں۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض میں کہا گیا کہ عوامی مفاد کیسے متاثر ہوا ہے درخواست گزار نے نشاندہی نہیں کی۔ انفرادی شکایت کی بنیاد پر آرٹیکل 184(3) کا دائرہ اختیار استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
عائد اعتراض میں کہا گیا کہ آرٹیکل 184(3) کے تحت کاروائی کا آغاز کرنے کیلئے مطلوبہ مواد موجود نہیں۔ درخواست کے ساتھ لگایا گیا سرٹیفکیٹ سپریم کورٹ رولز کے مطابق نہیں۔ درخواست گزارنے سپریم کورٹ آنے سے قبل متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا اور نہ اس کی وجہ بیان کی ہے۔
وزیراعظم پاکستان نے ستمبر میں گلگت بلتستان کی عدلیہ میں ججز کی تعیناتیوں کی منظوری دی تھی۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ان تعیناتیوں کیلئے صوبائی حکومت سے مشاورت نہ کرنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے سپریم کورٹ سے ان تعیناتیوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔