دفترخارجہ میں ڈائریکٹر جنوبی ایشیا اور سارک کی حیثیت سے فرائض انجام دینے والے زاہد حفیظ چوہدری کو ترجمان تعینات کردیا گیا۔ وزارت خارجہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ‘ڈائریکٹرجنرل جنوبی ایشیا اور سارک زاہد حفیظ چوہدری کو عائشہ فاروقی کی جگہ ترجمانی کے اضافی فرائض بھی سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے’۔ نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ‘اس فیصلے پر فوری طور پر تاحکم ثانی عمل درآمد ہوگا’۔
دفترخارجہ کے مطابق زاہد حفیظ چوہدری واشنگٹن اور لندن میں پاکستانی سفارتخانے میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ زاہد حفیظ چوہدری بطور ڈی جی افغانستان، ایران، ترکی اور جوائنٹ سیکرٹری نیشنل سیکورٹی بھی رہ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ 19 دسمبر 2019 کو دفترخارجہ میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں کرتے ہوئے عائشہ فاروق کو ڈاکٹر فیصل کی جگہ نئی ترجمان مقرر کیا گیا تھا۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ عائشہ فاروقی سفارت کاری کے میدان میں لگ بھگ 20 برس کا تجربہ رکھتی ہیں اور ترجمان دفترخارجہ مقرر ہونے سے قبل وہ امریکی شہر ہیوسٹن میں بطور قونصل جنرل اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے رہی تھیں۔
اس وقت کے وزارت کے ترجمان اور ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل کو جرمنی میں پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا جو تاحال جرمنی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں تعینات پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ نے وزارت خارجہ میں تعیناتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاتھا کہ بیرون ملک سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں اور سفیروں کی تعیناتیوں کا کوئی تحریری طریقہ کار طے نہیں کیا گیا۔
زاہد نصراللہ نے کہا تھا کہ ایڈہاک ازم کی وجہ سے افسران سخت تشویش کا شکار ہیں، میرٹ، معیاری اور پیشہ ورانہ قابلیت ہی تعیناتیوں کی بنیاد ہونی چاہیے۔ سیکریٹری خارجہ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دے چکے ہیں کہ میرٹ ہی ملک کی گورننس کا بنیادی اصول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ جیسے اعلیٰ ادارے کو مضبوط سے مضبوط تر ہونا چاہیے۔