صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ کو خط لکھ کر کراچی کے ضمنی انتخاب میں بے ضابطگیوں پر رپورٹ طلب کرلی۔
صوبائی الیکشن کمیشن نے آئی جی سندھ کو خط لکھا ہے جس میں این اے 237 اور این اے 239 کے ضمنی انتخاب کے دوران پولنگ اسٹیشن میں غیر متعلقہ افراد کی موجودگی کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی۔
صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے یہ اطلاع ملی ہے کہ ایس پی ایل برانچ پولیس سے تعلق رکھنے والے کچھ افراد این اے 237 ملیر کے پولنگ اسٹیشن نمبر 63 میں پائے گئے ہیں، پولنگ اسٹیشن میں کسی بھی غیر مجاز افراد کی موجودگی کی اجازت نہیں ہے اور یہ قانون اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ تمام بورڈ میں ایسے غیر مجاز افراد کے خلاف فوری ضروری کارروائی کرنے کی درخواست کی جاتی ہے اور اسے معزز الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے رکھنے کے لیے فوری طور پر رپورٹ پیش کی جائے، مزید درخواست کی کہ دونوں حلقوں میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کو بڑھایا جائے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار پر تشدد کے معاملے پر آئی جی سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ پولنگ اسٹیشن نمبر 129 میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے جناب بلال غفار زخمی ہو گئے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ اس معاملے پر ضروری کارروائی کرنے کی درخواست کی جاتی ہے اور اس کی رپورٹ فوری طور پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے پیش کی جائے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق ایم این اے علی زیدی نے ملیر میں پیپلز پارٹی کی جانب سے ہونے والی دھاندلی اور بلاول غفار پر ہونے والے حملے کے خلاف الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا۔