پریزائیڈنگ افسر کا کہنا ہے کہ بلٹ پیپرز کو دیکھ کر پتا چلا کہ 12 سے 15 جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں اور ملزمان نے تیر پر ٹھپہ لگایا تھا۔
کراچی کے حلقے کے این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران ملیر آسو گوٹھ کے علاقے میں جعلی ووٹ ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریزائیڈنگ افسر مظہر بھٹی نے بتایا کہ دوپہر کے کھانے کے وقت چند افراد کمرے میں داخل ہوئے اور ان لوگوں نے بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگائے، جب شور کی آواز آئی تو کمرے میں پولیس کو بلایا گیا تاہم تب تک تمام افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
پریزائیڈنگ افسر کے مطابق بلٹ پیپرز کو دیکھ کر پتا چلا کہ 12 سے 15 جعلی ووٹ ڈالے گئے ہیں اور ملزمان نے تیر پر ٹھپہ لگایا تھا۔
صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کو ہدایات دی ہیں کہ واقعے کی تفصیل فراہم کی جائے اور جعلی ووٹوں کو گنتی سے خارج کیا جائے جب کہ بیلٹ پیپرکی پشت پر اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسرکا دستخط یا اسٹیمپ نہ ہو وہ نہ گنا جائے۔