شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ شہبازگِل پر مسلسل بدترین ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے حکمران طاقت اور انتقام کے نشے میں اندھے ہو چکے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تمام جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں بیٹھے حکمران طاقت اور انتقام کے نشے میں اس قدر اندھے ہو چکے ہیں کہ تمام جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کو پامال کرکے ایک سیاسی قیدی شھباز گِل پر مسلسل بد ترین ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جارہا ھے۔
اس بیہمانہ تشدد کے مرتکب افراد سے جواب طلبی ضرور ہوگی اور جلد ہوگی۔
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) August 19, 2022
سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ایک سیاسی قیدی شہبازگِل پر مسلسل بد ترین ذہنی اور جسمانی تشدد کیا جارہا ہے، اس بیہمانہ تشدد کے مرتکب افراد سے جواب طلبی ضرور ہوگی اور جلد ہوگی۔
عدالت کا شہباز گِل کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار، پمز میں رکھنے کا حکم
جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے پولیس کی جانب شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شہباز گل کو پیر تک پمز میں رکھنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کی جانب سے ریمانڈ کی استدعا پیر تک معطل کر دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان نے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا دوبارہ میڈیکل کرانے کا بھی حکم دیا اور ریمارکس دیے کہ شہباز گِل کا جسمانی ریمانڈ ابھی شروع ہی نہیں ہوا۔
جج نے حکم دیا کہ شہباز گل کی سانس کی تکلیف کا ایک بار پھر چیک اپ کیا جائے۔
وکیل نے کہا کہ شہباز گِل کو سی آئی اے دفتر لے گئے ہیں ان سے پوچھا جائے کیوں لے کر گئے۔
جج راجہ فرخ علی خان نے جواب دیا کہ ان چیزوں کو چھوڑ دیں، میں نے آرڈر کر دیا ہے، شہباز گِل کی صحت ٹھیک نہیں ان کو اسپتال منتقل کیا جائے۔ اگر شہباز گل کی حالت درست ہوتی تو اسے ایمبولینس میں کیوں لایا جاتا۔
عدالت نے پولیس کی جانب سے تحریکِ انصاف کے رہنما شہبازگل کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا۔ جس میں پولیس نے شہباز گل کے مزید 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے پولیس سے سوال کیا کہ آپ شہباز گل کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کیوں مانگ رہے ہیں؟ پہلے دو روزہ جسمانی ریمانڈ ہوا تھا آپ 8 دن کی درخواست کیوں لے آئے؟
شہبازگِل روپڑے
بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کمرہ عدالت لے جاتے ہوئے رو پڑے، کہا میرا ماسک چھین لیا گیا، خدا کا واسطہ ہے ماسک دے دیا جائے۔
عدالت نے شہباز گِل سے سوال کیا کہ آپ عدالت میں رہنا چاہتے ہیں؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے ماسک دے دیں میں رک جاؤں گا جس کے بعد شہباز گِل کیلئے عدالت میں آکسیجن سلنڈر بھی پہنچا دیا گیا۔