پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شراب کے لائسنس کا غیرقانونی اجرا کرنے سے متعلق تحقیقات کے حوالے سے طلب کیے جانے پر کہا ہے کہ ‘جس کا دامن صاف ہے انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں ایک نہیں 10 مرتبہ نیب بلائے ہم جائیں گے، ہر فورم پر جا کر ہر چیز دیکھائیں گے’۔
پنجاب میں شجر کاری مہم کے آغاز سے متعلق لاہور میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے دن ہی سے تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف منظم منفی پروپیگنڈا چل رہا ہے، ہم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور تمام سرکاری امور قواعد کے مطابق چلارہے ہیں۔
خیال رہے کہ نیب نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے شراب کے لائسنس کے غیر قانونی اجرا پر 12 اگست کو طلب کیا ہے۔
اس ضمن میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جس فائل کا آپ تذکررہ کررہے ہیں اس میں دیکھیں کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کا تذکرہ ہے؟ لیکن جب بھی اور جہاں بھی سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، ایف آئی اے نے طلب کیا میں نے حاضری دی اور اب نیب کے سامنے بھی پیش ہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جب آپ کے پاس دستاویزات نہیں ہیں تب سنی سنائی خبر پر کس طرح اعتبار کرسکتے ہیں، تمام چیزیں طے ہیں اور ہر ادارے یا عہدیدار کا اپنا اختیار ہے’۔
عثمان بزدار نے کہا کہ یومیہ ہزاروں فائلیں دفاتر میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہیں، ہر فائل وزیر اعلیٰ ہاؤس نہیں آتی۔
علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ راوی اربن ڈیولپمنٹ منصوبے کو بہت پہلے تشکیل دیا گیا تھا لیکن ہم سے پہلے کسی حکومت کی ہمت نہیں ہوئی کہ وہ اس منصوبے کو شروع کرے۔
عثمان بزدار نے منصوبے کو پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے تحت دریا میں صاف پانی کا اخراج کیا جائے گا اور اس کے قریب بنائے جانے والے ماڈرن شہر میں موجودہ دور کی تمام سہولیات میسر ہوں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ 46 کلومیٹر طویل ہوگا جو دبئی اور سنگاپور کی طرز کا جدید شہر ہوگا جس میں تین بیراج، ایجوکیشن سمیت ہیلتھ سٹی ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے 5 لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی جمع ہوگا جس سے لاہور کا زیر زمین پانی کا لیول اوپر بڑھے گا اور 60 لاکھ درخت بھی لگائے جائیں گے تاکہ لاہور کی ایکو سسٹم بہتر ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے میں استعمال ہونے والا تمام مواد پاکستان کا ہوگا جس سے معیشت کو سہارا ملے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ منصوبے کا تخمینہ تقریباً 5 ٹریلیں (50 کھرب روپے) کا ہے، جس کے لیے سرمایہ کاری ہوگی کیوں کہ یہ حکومت کے لیے تنہا ممکن نہیں اور اس کے لیے سرمایہ کاروں کو لے کر آئیں گے۔
بعدازاں مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا تھا کہ راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی تختی لگانے والے بتائیں کہ منصوبے کے لیے 50 کھرب روپے کدھر ہیں؟
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا حکومت کے پاس ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو دینے کے لیے 10 ارب روپے نہیں ہیں۔
شراب کے لائسنس کا غیرقانونی اجرا
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق لاہور کے یونیکورن ہوٹل نے محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر ہی ایکسائز میں شراب کی فروخت کے لیے لائسنس کی درخواست جمع کرائی۔
مذکورہ ہوٹل نے ایل ٹو شراب کے لائسنس کے لیے اپنی درخواست دی تھی جو صرف فور یا فائیو اسٹار ہوٹل میں سرو کی جاتی ہے۔
یونیکورن ہوٹل نے پاکستان ہوٹلز اینڈ ریسٹورنٹ ایکٹ 1976 اور رولز 1977 کے تحت لائسنس کی درخواست دی۔
محکمہ ایکسائز کے افسران نے سی ایم (وزیراعلیٰ) پالیسی 2009 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہوٹل یونیکورن کو محکمہ سیاحت سے رجسٹریشن اور لائسنس کے بغیر شراب فروخت کرنے کا لائسنس جاری کردیا۔
بعدازاں محکمہ ایکسائز نے معاملہ وزیراعلیٰ ہاؤس کو ارسال کیا لیکن اس پر متعلقہ حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
اس ضمن میں دعویٰ کیا گیا کہ ہوٹل یونیکورن نے شراب فروخت کرنے کے لائسنس کی مد میں 5 کروڑ روپے رشوت دی۔