سی پیک ایک اسٹریٹیجک منصوبہ ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک صرف بجلی اور انفراسٹرکچر کا منصوبہ نہیں بلکہ ایک اسٹریٹیجک منصوبہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے “نجی سرمایہ کاری اور سی پیک سے فوائد اٹھانا” رپورٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ پاکستان کی قوم کرپشن کی وجہ سےترقی نہیں کر سکی غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ 75 سال کے موقع پر سوچنا ہو گا کہ ہم نے کتنے اہداف پورے کئے اور کیا وجہ ہے کہ دوسرے ممالک ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے یقینی، محاظ آرائی پولرائزیشن ہوگی تو قیامت تک بیرونی سرمایہ نہیں آسکتی ہے لیکن بحیثیت قوم بیماری کی تشخیص درست کی تو علاج بھی درست ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اربوں ڈالر کے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) منصوبے کے ذریعے اپنی معیشت کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے راہداری منصوبے کو ایک سٹریٹجک وژن قرار دیا جس کا مقصد پاکستان کو ایک صنعتی معیشت میں تبدیل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہماری برآمدات کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ پہلے مرحلے میں راہداری منصوبے نے پاکستان کو توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ تھر کے کوئلے سمیت ہمارے اسٹریٹجک اثاثوں کو پیداواری بنانے میں مدد فراہم کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مسلم لیگ ن کے آخری دور میں سی پیک کے تحت انتیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب موجودہ 9.5 فیصد سے بڑھا کر اٹھارہ فیصد کرنے کے علاوہ ہمیں معاشی مسائل کے حل کے لیے ملک میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہو گا۔

Best Car Accident Lawyer