محمود خان نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو حکومت کی نئی پالیسی کے مطابق مالی امداد فراہم کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت سیلابی صورتحال کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ نے صوبے میں حساس مقامات پر حفاظتی بند اور فلڈ پروٹیکشن والز کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت دی۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ پیشگی اطلاع کے باعث 3.5 لاکھ سے زائد افراد کا گھروں سے انخلاء کیا گیا، بروقت انتظامات اور عوامی انخلاء کے باعث نقصانات کم ہوئے۔
بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ ممکنہ وبائی صورتحال کے پیش نظر متاثرین کو کلورینیشن ٹیبلیٹس اور مچھر دانیاں فراہم کر رہے ہیں۔
محمود خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کو حکومت کی نئی پالیسی کے مطابق مالی امداد فراہم کی جائے، کوشش ہے کہ آئندہ کسی بھی سیلابی صورتحال میں نقصانات کم سے کم کر سکیں ۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پشاور: امدادی اشیاء کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنائی جائے، غیر مستحقین میں ریلیف اشیاء کی تقسیم برداشت نہیں کی جائے گی۔
بارشیں اور سیلاب؛ 3 لاکھ سے زائد گھر تباہ، 1191 اموات
ملک بھرمیں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث 3 لاکھ سے زائد گھر تباہ ہوچکے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اورسيلاب سے مزيد 27 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد ایک ہزار 191 ہوگئی ہے۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارشوں اورسيلاب سے سندھ میں مجموعی طور پر 422 اموات ہوئیں جبکہ بلوچستان میں 253، خيبرپختونخوا میں 264، پنجاب میں 188 ، گلگت بلتستان میں 22 اور آزاد کشمیر میں 41 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ملک بھر میں بارشوں اورسيلاب سے مزید87 افراد زخمى بھی ہوئے جس کے بعد زخمیوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 641 ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اورسيلاب سے 3لاکھ 72 ہزار823گھر تباہ ہوئے جبکہ جزوى طور پر7لاکھ 33 ہزار 536 گھروں کو نقصان پہنچا۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 243 پلوں اور 173 دکانوں کو حاليہ بارشوں سے نقصان پہنچا جبکہ 5063 کلو ميٹر سڑک بھی متاثر ہوئی۔
این ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں 7 لاکھ 31 ہزار سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔