پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک بحریہ کا امدادی آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ راجن پور، ڈیرہ اسماعیل خان، میرپور خاص، سکھر، سانگھڑ اور سجاول کے علاقوں میں بھی پاک بحریہ کا ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ دادو کے علاقے میں سیلابی پانی میں گھرے افراد کے انخلاء کے لئے پاک بحریہ نے فوری طور پر دو ہوور کرافٹس بھی تعینات کر دیئے ہیں۔
ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ ہوور کرافٹ نے خیر پور ناتھن شاہ کے گوٹھ احمد خان چانڈیو سے 23 محصور افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پاک بحریہ ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد سے بھی سیلاب زدہ علاقوں سے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا رہی ہے اور پاک بحریہ کی امدادی ٹیمیں سیلاب متاثرین کو راشن، طبی امداد اور ادویات بھی مہیا کر رہی ہیں۔
ترجمان پاک بحریہ کا مزید کہنا ہے کہ پاک بحریہ مشکل میں گھرے ہم وطنوں کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار اور پر عزم ہے۔
پاکستان میں سیلاب سے تباہی، دوست ممالک سے امدادی پروازوں کا سلسلہ جاری
دوسری جانب پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کیلئے کے لئے دوست ممالک سے امدادی پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابھی تک مختلف ممالک سے 30 امدادی پروازیں امداد لے کر پاکستان پہنچ چکی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارت سے 12 امدادی پروازیں امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچی ہیں جبکہ دوسرا نمبر پر ترکیہ سے آنے والی امدادی پروازوں کا ہے، ترکیہ سے کل دس امدادی پروازیں امدادی سامان کے کر پاکستان پہنچی ہیں۔
عاصم افتخار احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین سے کل چار امدادی پروازیں امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچی ہیں جبکہ ازبکستان سے ایک امدادی پرواز سیلاب متاثرین کے لیے سامان لے کر پاکستان پہنچی۔
پاک فوج کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری
علاوہ ازیں پاک فوج کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جس میں 200 ہیلی کاپٹرز ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کی سیلاب کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے اور راشن اور ادویات کی ترسیل کے لیے دو سو ہیلی کاپٹر پاکستان کے مختلف علاقوں میں اڑائے گئے ہیں۔