سیلاب سے زمینی اور ریلوے رابطے معطل ہونے سے آنے والے دن مشکل ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان


وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ سیلاب سے زمینی اور ریلوے رابطے معطل ہونے سے آنے والے دن مشکل ہیں۔

وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی سینئر صحافیوں  سے ملاقات ہوئی جس میں صحافیوں سے سیلاب کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

‘لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ہمارے پاس دینے کیلئے ٹینٹ نہیں’

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 2010 کے سیلاب کی 100گنا زیادہ تباہی ہوئی ہے، اتنی تباہی ہے کہ حکومت کا ہر ایک شخص تک پہنچنا مشکل ہے۔

میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں ہمارے پاس دینے کیلئے ٹینٹ نہیں، مالی طور پر نہیں مارکیٹ سے ٹینٹ حکومت کو مل نہیں رہے۔

‘وی آئی پی دوروں سے ریلیف آپریشن میں رکاوٹ آتی ہے’

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ زمینی اور ریلوے رابطے معطل ہونے سے آنے والے دن مشکل ہیں، وی آئی پی دوروں سے ریلیف آپریشن میں رکاوٹ آتی ہے، وزیراعظم کو بھی کہا تھا کہ آپ کا دورہ مشکلات پیدا کرتا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد لوگوں کی بحالی کیلئے دو سو ارب روپے سے زائد درکار ہوں گے، میڈیا سے درخواست ہے ایسی خبریں نہ چلائیں جس سے ذمہ داران کی حوصلہ شکنی ہو۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کوئٹہ میں بارش نے وہیں نقصان پہنچایا ہے جہاں زمینیں قبضہ ہوئی ہیں۔

‘وزیراعظم اور پاک فوج بھرپور معاونت کررہے ہیں’

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وزیراعظم اور پاک فوج بھرپور معاونت کررہے ہیں، وزیراعظم نے دس ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بلاوجہ کہتے ہیں سورہا ہوتا ہوں میں کہتا ہوں سوتے ہوئے اتنا کام کررہا ہوں جاگ گیا تو کیا ہوگا؟ لوگ کیا پاگل ہیں جو ہر وقت سونے والے کو وزیراعلیٰ اور پارٹی کا صدر بنائیں گے؟

وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے وفاقی کی طرف سے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کردیا۔

گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے ڈویژن نصیر آباد میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، قائم مقام گورنر میر جان محمد جمالی اور چیف سیکریٹری عبد العزیز عقیلی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کچھی، جھل مگسی اور صحبت پور کا دورہ کیا ہے، ان علاقوں میں ایسا لگ رہا ہے جیسے سمندر بہہ رہا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ متاثر علاقے سندھ اور بلوچستان کے ہیں، تمام فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے صدور سے بات ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ بھرپور تعاون کریں گے، ترکی سے 2 جہاز روانہ ہوچکے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کل رات ایک شخص نے مجھے 6 کروڑ روپے دیے اور کہا میرا نام نہیں بتانا، ایک اور گروپ نے 45 کروڑ روپے دیے جو آج وزیر اعظم آفس کے اکاؤنٹ میں آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں ہر متاثرہ خاندان کو وفاقی حکومت 25 ہزار روپے دے رہی ہے، کل ملا کر 38 ارب روپے پاکستان میں تقسیم کیے جا رہے ہیں اور یہ اگلے ہفتے تک تقسیم ہوجائیں گے۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں وفاق کی طرف سے بزنجو صاحب کی خدمت میں 10 ارب روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں۔

Best Car Accident Lawyer