مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کے بدترین حالات پیپلز پارٹی کی کرپٹ حکومت کی ظالمانہ سوچ کا عکاس ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔
سید مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حالات معمول پر آنے لگے لیکن سندھ اب تک ناصرف سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے بلکہ پیپلز پارٹی کی نااہل حکومت کی وجہ سے سندھ بیماریوں اور وباؤں میں بھی گِھر گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام کو اختیار دینے کے لیے تیار نہیں اور آبادی کے لحاظ سے سب سے زیادہ وسائل ہونے کے باوجود سندھ کے شہری تباہ حال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کو گزرے ایک ماہ سے زائد ہوگیا ہے، سیلاب زدگان کے بدترین حالات پیپلز پارٹی کی کرپٹ حکومت کی ظالمانہ سوچ کا عکاس ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ عام حالات میں بلدیاتی نظام کے بغیر روز مرہ کے مسائل کے حل کا تصور ناممکن ہے جبکہ سندھ میں ہنگامی صورتحال ہے جس پر مربوط بلدیاتی حکومت کے بغیر قابو پانا ناممکن ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہی وجہ ہے کہ پاک سرزمین پارٹی پہلے دن سے بلدیاتی نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے، تمام زبانیں بولنے والے خواہ وہ کسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں وہ پی ایس پی کی تجویز کردہ تین نکات کیلئے جدوجہد کریں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پہلا میئر کے ڈپارٹمنٹ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی طرح آئین میں درج کروائے جائیں تاکہ کوئی وزیر اعلیٰ آرٹیکل 140 اے کی اپنی مرضی سے تشریح نہ کرے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دوسرا این ایف سی ایوارڈ کی طرز پر پی ایف سی ایوارڈ کا اجراء یقینی بنایا جائے اور تیسرا قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کو بلدیاتی انتخابات سے مشروط کیا جائے۔
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلابوں کی تباہی روکنے کے لیے اقدامات اور پلاننگ کی ضرورت ہے ورنہ ہر سال پاکستان معاشی لحاظ سے جتنا آگے جائے گا اس سے کہیں زیادہ سیلاب اسے پیچھے دھکیل دے گا۔