سٹی ٹریفک پولیس اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے متحرک

لاہور: سی ٹی او لاہور منتظر مہدی اسموگ و ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق سٹی ٹریفک پولیس نے موسم بدلتے ہی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا ہے۔

سی ٹی او لاہور نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے، پہلی بار دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 02، 02 ہزار کے چالان کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ دوبارہ پھر پکڑنے جانے پر کاغذات قبضہ میں لیکر گاڑیاں بند کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

سی ٹی او لاہور اسموگ و ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے پرعزم

سی ٹی او لاہور منتظر مہدی اسموگ و ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔

اس حوالے سے منتظر مہدی نے کہا کہ ماہ ستمبر میں 03 ہزار سے زائد گاڑیوں، کمرشل وہیکلز، رکشوں کو چالان ٹکٹس جاری کیے جبکہ رواں سال کے دوران 45 ہزار 222 کمرشل وہیکلز کو چالان ٹکٹس جاری کیے گئے۔

 سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ اور محکمہ ماحولیات کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل بھی دی گئی ہیں، خصوصی ناکہ جات لگاتے ہوئے کریک ڈاؤن کو بھی یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بس اونرز یونینز کے ساتھ مل کر بھی ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ آگاہی مہم بھی جاری ہے، گاڑیوں سے نکلنے والا مضر صحت دھواں اسموگ کا باعث بنے گا۔

‘احتیاطی تدابیر اپنانے سے اسموگ کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے’

منتظر مہدی نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اپنانے سے اسموگ کے خطرات سے بچا جا سکتا ہے، کارروائی کرنے سے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے اثرات کم ہونگے۔

سی ٹی او لاہور نے مزید کہا کہ ماحولیاتی آلودگی اور اسموگ سے انسان کو سانس لینے میں دشواری، ناک، گلے کی بیماریوں کا اندیشہ رہتا ہے، ماحولیاتی آلودگی اور فضائی آلودگی سے پاک آب و ہوا صحت مند معاشرے کی ضامن ہے۔

فضائی آلودگی:

فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔

فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

اسموگ بچوں کے لئے کتنی خطرناک ہے؟

اسموگ صرف بڑوں کے لیے نہیں بلکہ بچوں کے لیے بھی بہت خطرناک ہے اور یہ بہت سے ٹریفک حادثات کا بھی سبب بنتی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین اگر بچوں کو کھانسی اور چھاتی کے انفیکشن سے بچانا چاہتے ہیں تو بچوں کو اسموگ سے بچانا ہوگا۔

Best Car Accident Lawyer