گزشتہ ماہ جون میں خودکشی کرنے والے اداکار سشانت سنگھ راجپوت کے اہل خانہ اور اداکار کی سابق گرل فرینڈ ریا چکربورتی میں جنگ نے نئی صورت اختیار کرلی ہے اور اداکارہ نے اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔دو روز قبل ہی سشانت سنگھ راجپوت کے والد نے اپنے بیٹے کی سابق گرل فرینڈ اداکارہ ریا چکربورتی کے خلاف ریاست بہار کے ایک تھانے میں مقدمہ دائر کروایا تھا۔ سشانت سنگھ کے والد نے نہ صرف اپنے بیٹے کی سابق گرل فرینڈ ریا چکربورتی بلکہ ان کے اہل خانہ کو بھی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) میں نامزد کیا تھا۔
اداکارہ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف بلیک میلنگ، زبردستی کرنے اور دیگر جرائم کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا تھا تاہم ایف آئی آر میں قتل کی دفعات شامل نہیں کی گئیں تھیں۔ ایف آئی آر میں سشانت سنگھ کے والد نے ریا چکربورتی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ نے ان کے بیٹے کو اپنے قابو میں کرکے اپنے والدین سے بھی دور رکھا۔
اداکار کے والد نے دعویٰ کیا تھا کہ ریا چکربورتی ان کے آنجھانی بیٹے کو بلیک میل کرتی رہیں اور ان کا بینک اکاؤنٹ تک دیکھتی رہیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ ریا چکربورتی نے سشانت سنگھ راجپوت کی قمیتی اشیا بھی چرائیں، جن میں نقد رقم، سونا، لیپ ٹاپ، کریڈٹ کارڈز اور میڈیکل رپورٹس شامل ہیں۔
تاہم اب ریا چکربورتی نے اپنے خلاف ریاست بہار میں مقدمہ دائر ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔ ریا چکربورتی نے 30 جولائی کو وکیل ستیش مندے کے توسط سے اعلیٰ عدلیہ میں درخواست دائر کرتے ہوئے سشانت سنگھ کے والد کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کیا۔
اداکارہ نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں اعتراف کیا کہ وہ سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ ‘لِو اِن ریلیشن شپ’ میں تھیں اور وہ گزشتہ ایک سال سے ساتھ تھے۔
‘لِو اِن ریلیشن شپ’ بھارت میں قانونی ہے، اس کے تحت کوئی بھی بالغ مرد اور عورت ایک ساتھ شادی کیے بغیر اپنی جنسی ضروریات پوری کرتے ہیں اور وہ ایک دوسرے کی رضامندی کے ساتھ بچے بھی پیدا کرسکتے ہیں، اس معاہدے کے تحت جوڑے کبھی بھی الگ ہوسکتے ہیں اور علیحدگی پر دونوں ایک دوسرے کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کر سکتے۔
اداکارہ نے اپنی درخواست میں سشانت سنگھ راجپوت کے والد کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ اداکارہ نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش پہلے ہی ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی کی پولیس کر رہی ہیں اور وہ وہاں اپنا بیان بھی ریکارڈ کروا چکی ہیں۔
اداکارہ نے اپنی درخواست میں کہا کہ جہاں ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا اور جہاں سشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کی، دونوں کی قانونی حدود الگ ہیں۔
ریا چکربورتی نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا کہ ریاست بہار میں سشانت سنگھ کے والد اثر و رسوخ رکھتے ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ وہاں انہیں انصاف میسر نہیں ہوگا، اس لیے ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ریاست مہاراشٹر منتقل کیا جائے۔
اداکارہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے خلاف پٹنا میں دائر کیے گئے مقدمے کو ممبئی منتقل کرکے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی تفتیش کرنے والے پولیس افسران کے حوالے کیا جائے۔ ریا چکربورتی کی درخواست کے خلاف نہ صرف سشانت سنگھ کے والدین ہیں بلکہ بہار حکومت اور پولیس بھی اداکارہ کی درخواست کے خلاف ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ریاست بہار کی حکومت اور پولیس بھی مقدمے کو ریاست مہاراشٹر منتقل نہیں کرنا چاہتے اور اسی معاملے پر ممکنہ طور پر مہاراشٹر اور بہار پولیس اور حکومت کے درمیان بھی اختلافات ہونے کا امکان ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق سشانت سنگھ کے والد کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے اور اس مقدمے کے خلاف ریا چکربورتی کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کیے جانے کے بعد معاملے میں ڈرامائی موڑ آگیا ہے اور مداح مزید پریشان ہوگئے۔
ریا چکربورتی اور سشانت سنگھ کے والدین کے درمیان قانونی لڑائی کے بعد خیال کیا جا رجا ہے کہ اداکار کی خودکشی کی تفتیش کا معاملہ اب ان کی سابق گرل فرینڈ اور اہل خانہ کے درمیان جنگ میں تبدیل ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو اپنی رہائش گاہ پر دوستوں اور ملازمین کی موجودگی میں خودکشی کرلی تھی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی ان کی موت کا باعث دم گھٹنا بتایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ بظاہر معاملہ خودکشی کا ہی لگتا ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت گزشتہ کچھ عرصے سے ڈپریشن کا شکار تھے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ذہنی دباؤ کے باعث ہی خودکشی کی۔
ان کی خودکشی کے بعد ممبئی پولیس نے ان کی ڈپریشن اور زندگی کا خاتمہ کیے جانے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش شروع کی تھی جو تاحال جاری ہے۔
ممبئی پولیس نے 28 جولائی تک 38 افراد کے بیانات ریکارڈ کرلیے تھے، جن میں فلم ساز مہیش بھٹ، سنجے لیلا بھنسالی، مکیش چھابڑا اور ریا چکربورتی سمیت اداکار کے والدین بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پولیس کو تاحال ایسے کوئی شواہد نہیں ملے، جن سے واضح ہو کہ اداکار کو سازش کے تحت خودکشی پر مجبور کیا گیا ہو۔