روس کے ساتھ تجارت کیلئے تمام سفیروں کی رپورٹ طلب

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان کے  روس کے ساتھ تجارت کیلئے تمام سفیروں کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خارجہ کا اجلاس چیئرمین محسن داوڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔

اجلاس کے آغاز پر ایڈیشنل سیکرٹری کی پاکستان کی روس اور وسطیٰ ایشیاء ریاستوں کے ساتھ تجارت پر بریفنگ  پیش کی اور بتایا کہ پاکستان کی روس اور وسطیٰ ایشیائی ریاستوں کے ساتھ کوئی براہ راست پرواز نہیں ہے ، ہم نے براہ راست فلائیٹس چلانے کی سفارش کی ہے۔

حکام نے بتایا کہ پی آئی اے صرف ایک جہاز روس اور اس کے ساتھ واقع ریاستوں کے لیے مختص کریں، اگر ایک جہاز مختص ہوجائے تو اس کا فائدہ ہوگا۔

اجلاس کے دوران روس کے ساتھ تجارت پر سوال اٹھائے گئے کہ روس سے تجارت بڑھنے سے کیا فیٹف میں ہمیں نقصان نہیں ہوگا ؟

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی محسن داوڑ نے کہا کہ ہم آزاد ملک ہیں ہمیں امریکہ کی کالونی نہیں بنانی چاہیے تجارت سب کے ساتھ کرنی چاہیے۔

حکام کا کہنا تھا کہ جن ممالک پر پابندی نہیں ہے ان سے کاروبار کیا جاسکتا ہے اگر چیزیں سستی اور معیاری کوالٹی کے ملیں تو ہمیں لینی چاہیے۔

حکام نے بتایا کہ چین اور بھارت کے درمیان حالات خراب ہیں مگر تجارت چل رہی ہے جبکہ ہم نے کشمیر کا مسئلہ ہونے ہر بھارت سے تجارت بند کردی مگر اس پر فرق نہیں پڑا ۔

حکام کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہم نے گیس پائپ لائن پر بہت کام کیا مگر کام شروع نہیں ہوسکا۔

حکام نے بتایا کہ کسی ملک نے ہمیں نہیں کہا کہ روس سے تجارت کریں گے تو ہم آپ پر پابندیاں لگادیں گے۔

اس موقع پر کمیٹی ممبر کا کہنا تھا کہ تجارت ہر صورت ہونی چاہیے تجارت نہیں ہے اس کی وجہ سے معیشت خراب ہے جبکہ  چیئرمین کمیٹی نے  ہدایات جاری کی ہیں کہ تمام سفیروں کی رپورٹ منگوائیں گے کہ روس کے ساتھ تجارت سے پاکستان کو کیا نقصان ہوگا ۔

Best Car Accident Lawyer