وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کے ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سماعت ملتوی ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمشین آف پاکستان میں آج وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کے پی پی 139ضمنی انتخاب میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن کے احترام میں گاوں سے صبح سویرے چلا ہوں۔
انہوں نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ میں نے کہیں بھی کوئی ترقیاتی سکیم کا اعلان نہیں کیا، حلقے میں الیکشن کمیشن کے ڈی ایم او کا رویہ جانبدارانہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزیر پروٹوکول کے ساتھ پھرتے اُن پر کوئی اعتراض نہیں آتا ہے جبکہ ہمارے سیاسی مخالفین گالیاں دیتے ہیں۔
اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر ڈی ایم او کے لیول پر کوئی اعتراض ہو تو آپ الیکشن کمیشن میں درخواست دیدیں ، الیکشن کمیشن ڈی ایم او کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ ڈی ایم او کو ہم نے متعدد بار درخواستیں دی ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے تاہم میرا مطالبہ ہے کہ مجھے میری سیکورٹی واپس دلائی جائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے وفاقی وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رانا صاحب ہمیں تحریری طور پر شکایات دیدیں ہم اُس کو دیکھ لیں گے ۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی ہے تاہم اگلی سماعت کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔