دنیا بھر میں احساس پروگرام کو چوتھا کامیاب ترین پروگرام قرار دیا گیا، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں کروڑوں افراد خط غربت سے نيچے چلے گئے ہیں جبکہ دنیا بھر میں احساس پروگرام کو چوتھا کامیاب ترین پروگرام قرار دیا گیا۔

اسلام آباد میں احساس سیونگ والیٹس کے آغاز سے متعلق تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ امیر کے مقابلے میں غریب ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور احساس پروگرام کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران معیشت بند ہوئی تو متوسط اور نیم متوسط طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ان حالات میں دنیا بھر میں احساس پروگرام کو چوتھا کامیاب ترین پروگرام قرار دیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ جن ممالک نے جلدی، شفاف اور مربوط طریقے سے متاثر طبقے کی مدد کی، عالمی بینک کے مطابق اس میں پاکستان کا احساس پروگرام تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر تیزی سے احساس کا پروگرام متعارف نہ ہوتا تو ہمارے کمزور طبقے کو مزید پریشانی کا سامنا ہوتا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس سے کسی کو بھی سیاسی بنیاد پر فائدہ نہیں پہنچایا گیا، اس حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں شفافیت اس لیے برقرار رہی کیونکہ احساس پروگرام میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔

انہوں نے احساس سیونگ والیٹس کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے جیسے جیسے بینکنگ سسٹم کا حصہ بنتے ہیں وہاں غربت کم ہونے لگتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب خواتین کو فنانشل سسٹم میں لے کر آتے ہیں تو غربت کم ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختلف پروگرامز کی تیاری میں 2 سال لگے اور اب اس کے ثمرات نمایاں طور پر سامنے آرہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اب دیگر پروگرامز کی طرح احساس سیونگ والٹس پروگرام بھی کامیاب ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ میں قانون کی بالا دستی وہ مثالی اصول تھا جس کے بنیاد پر ترقی یقینی ہے۔

وزیر اعظم نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ میں غربت ختم کرنے کی پالیسی بنائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے 35 برس میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا اور ہمارا بھی وہی ماڈل ہے۔