حکومت نے ‘کامیاب جوان پروگرام’ میں قرضوں کی حد ڈھائی کروڑ روپے تک بڑھا دی

وزیراعظم کے مشیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ حکومت نے ‘کامیاب جوان پروگرام’ میں قرضوں کی حد کو 50 لاکھ سے بڑھا کر ڈھائی کروڑ روپے کر دیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار اور ٍسیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پروگرام کے لیے شرح سود کو بالترتیب 8 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد اور 6 فیصد سے کم کرکے 3 فیصد کیا جارہا ہے، جبکہ اسکیم کے لیے بینکوں کی تعداد تین سے بڑھا کر 21 کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پروگرام کے تحت آسان انداز میں ملک کے نوجوانوں کو پیسے دیے جارہے ہیں تاکہ ملک میں ملازمتیں پیدا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک پروگرام کے تحت 2 ہزار 190 افراد کو ایک ارب روپے سے زائد کے قرضے دیے گئے ہیں، ساڑھے 7 ہزار درخواستوں کی منظوری دی گئی ہے اور آئندہ دو سے تین ماہ میں درخواست گزاروں کو 5 ارب روپے سے زائد کے قرضے دیے جائیں گے، اس سے ملک میں 50 ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا نظریہ اور معاشی پالیسی یہ ہے کہ ملکی معیشت میں کاروبار اور شہریوں کو کیش کی سہولت دی جائے، کورونا وائرس کی وبا کے اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت نے 1240 ارب روپے کا جو پیکج دیا تھا اس کا مقصد بھی یہی تھا کہ چھوٹے کاروبار کے لیے قرضے معاف کیے جائے اور انہیں سستے قرضے دیے جائے جبکہ شہریوں کو بھی کیش کی فراہمی کی جائے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ان اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، مالی سال کے پہلے ماہ میں 2 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہے، سیمنٹ کی پیداور اور فروخت میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے اور جولائی میں 40 ٹن فروخت ہوئی ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی کھپت 10 فیصد بڑھی ہے جبکہ کھادوں کی فروخت میں 22 فیصد اضافہ ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ ان اشاریوں سے واضح ہو رہا ہے کہ پاکستان کی اندرونی معیشت میں تیز رفتاری آرہی ہے، محصولات اکٹھا کرنے کی شرح میں ہدف سے 23 فیصد زیادہ اضافہ ہوا ہے، محصولات کی مد میں جولائی میں 300 ارب روپے اکٹھے کئے گئے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری میں کووڈ 19 کی وبا کے آغاز سے لے کر اب تک 47 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام پاکستانیوں کو فائدہ پہنچانا وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے، عام شہری حکومتی پالیسی کا محور ہیں جبکہ کامیاب جوان پروگرام کے لیے جتنے بھی فنڈز درکار ہوں گے حکومت وہ فراہم کرے گی۔

حفیظ شیخ نے ایک سوال پر کہا کہ جن نوجوانوں نے قرضے حاصل کیے ہیں، شرح سود میں کمی کی سہولت انہیں بھی دی جائے گی۔