مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے سیالکوٹ میں پارٹی رہنما کی ہاؤسنگ اسکیم کو گرانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے بغض میں ملک کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
لاہور میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیالکوٹ ڈسکا میں قومی اسمبلی اور وزیر آباد میں صوبائی اسمبلی کے ایک، ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈسکا میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی نگرانی میں حکومت نے غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا بازار گرم کر رکھا ہے، افتخار الحسن شاہ کے بیٹے عطا شاہ کو گرفتار کر کے مختلف تھانوں میں گھمایا گیا اور ان پر ہیروئن ڈالنے کی کوشش کی گئی، بعض پولیس افسران نے اس مکروہ عمل کا حصہ بننے سے انکار کیا لیکن گجرانوالہ سے بھیجا گیا ڈی ایس پی اس سارے کھیل کا مرکزی کردار تھا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی اور کوشش ہوگی ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت مقدمہ درج ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ڈپٹی کمشنرز، محکمہ مال یا دیگر محکموں کے افسران یا مختلف ریاستی اداروں کے سرکاری ملازم اس دھونس اور دھمکی میں ملوث ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ بھی ہمارے ریڈار پر ہیں اور ہم ان کی فہرستیں بنا رہے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ ممکن نہیں ہے کہ آپ قانون ہاتھ میں لیں، بے گناہوں کے ساتھ ظلم کریں اور پھر نکل جائیں، جیسا کہ لاہور میں کھوکھر برادران کے ساتھ کیا گیا، ان کے گھر گرا دیے گئے اور انہیں دھمکیاں دی گئیں لیکن لاہور ہائی کورٹ نے انہیں اس توڑ پھوڑ سے روک دیا اور توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت مسلسل کرپشن کی پڑیا بیچنے کی کوشش کر رہی ہے، وہ پڑیا جس کا چورن اب کوئی نہیں خریدتا کیونکہ یہ حکومت میں پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک ان سے چل نہیں رہا، ادارے، معیشت انہوں نے تباہ کردی ہے، گلیوں اور بازاروں میں لوگ انہیں بد دعائیں دے رہے ہیں جبکہ یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی نااہلی، نالائقی، کرپشن، اقربا پروری اور بد انتظامی کا بوجھ کسی طرح اپوزیشن پر منتقل ہو لیکن ایسا نہیں ہوسکتا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سابق میئر سیالکوٹ پر آج صبح حملہ کیا گیا، ان کی ہاؤسنگ اسکیم کے دفاتر کو گرا کر کروڑوں کا نقصان کیا گیا اور ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے اپنی وفاداری تبدیل نہیں کی اور اپنے قدموں پر کھڑے ہیں، یہ سکہ شاہی پورے پنجاب میں جاری ہے۔
اس موقع پر سیالکوٹ کے سابق میئر چوہدری توحید اختر نے بتایا کہ ہماری کینٹ ہاؤسنگ اسکیم ہے، جس کی منظوری 2017 میں دی گئی اور قانون کے مطابق اس میں کام شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج صبح سویرے اس پر ہلہ بول دیا گیا جس سے وہاں پر بنائے گئے ہمارے کمیونٹی سینٹر کو گرا دیا گیا۔