اسلام آباد میں حکومت اور کسانوں کے درمیان ڈیڈ لاک آج چھٹے روز بھی جاری ہے۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا۔
کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے پاس گئے۔ ہم نے ان سے پوچھا ہمارے مطالبات کا کیا ہوا تو انہوں نے بتایا کہ ہمارے لوگ ہفتہ اتوار چھٹی پر ہیں،پیر منگل کو بات کریں گے۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے لہجے میں فرق تھا، انہوں نے کہا کہ ہم نے جو تیاری تحریک انصاف کے لیے کی ہے وہ آپ پر نہ ہو جائے۔
کسان اتحاد کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مذاکرات ختم ہوگئے ہیں، اب ہم پورے پاکستان کے کسانوں سے رابطہ کریں گے۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ ہمیں اپنے کسانوں سے مشاورت میں دو تین گھنٹے لگ سکتے ہیں،ہم یہاں سے جانے والے نہیں ہیں۔اگر میرے دوستوں نے کہا کہ منگل تک انتظار کرنا ہے تو ہم یہاں رکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک سے کسانوں کے قافلے اسلام آباد پہنچ رہے ہیں ۔کسانوں کو ایک اشارہ کروں تو پورا ملک بند کردیں گے۔
کسان اتحاد کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ طارق بشیر چیمہ نے دھمکی دی ہے کہ کسانوں سے مذاکرات کیے تو حکومتی اتحاد چھوڑ دوں گا۔وزیر اعظم شہباز شریف طارق بشیر چیمہ سے ڈر کر کسانوں سے ملاقات نہیں کر رہے۔
خالد حسین باٹھ نے چیئر مین پاکستان تحریک انصاف سے بھی گلے کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کسان کے حق کے لیے ایک ٹویٹ تک نہیں کی۔