ملک میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث حالیہ بارشیں، سیلاب کی روک تھام کیلئے واپڈا کی جانب سے قدامات نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے واپڈااور وزارت آبی وسائل نے قومی واٹر پالیسی پر عملدرآمد نہیں کیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی مالی سال 2021/22کی رپورٹ نے سارا کچا چھٹہ کھول دیا۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق واپڈا کی جانب سے گلیشیرز مانیٹرنگ سینٹر نہیں بنایا گیا۔ وزارت آبی وسائل واپڈا کی غفلت سے گلیشیرز مانیٹرنگ منصوبہ کھٹائی میں پڑا۔گلیشئرز کو پگھلنے سے روکنے سے متعلق تمام منصوبوں پر کام غیر تسلی بخش قراردیا گیا ہے۔
واپڈا کے منصوبوں کی تعمیر سے قبل ماحولیاتی اثرات کا جائزہ نہیں لیا جاتا۔ گلیشیئرز پگھلنے سے 2019 گول گول ہائیڈور منصوبہ سیلاب کی نذر ہوا۔
2015میں گلیشییرز کے پگھلاؤ سے دیامربھاشا ڈیم کالونی میں سیلاب آیا۔ سیلاب برفباری گلیشئرز کے ڈیٹا کیلئے جدید ٹیکنالوجی ہی نہیں۔ قومی واٹر پالیسی کے تحت واپڈا کی ری اسٹریکچرنک نہیں کی گئی۔