صوبائی وزیر سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں جو سیٹ ہم سے دھاندلی سے لے لی گئی تھی وہ کل واپس مل گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا اور جس شخص نے ملیر کی نشست چھینی ان کو عوام نے عبرتناک شکست دی ۔
انہوں نے کہا کہ ملتان میں پیپلزپارٹی کے ووٹ میں اضافہ ہوا ہے جبکہ این اے 239 میں عمران خان کو 2018 سے کم ووٹ ملے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان یوم تشکر منارہے ہیں جبکہ وہ 2 نشستوں پر ہار گئے ہیں اور انہیں اپنی ہار کے متعلق سوچنا چاہیئے کہ ان کے ووٹ کیوں کم ہوئے ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان 8 میں سے 6 نشستوں پر جیت گئے ہیں اور عوام نے ان پر اعتماد کر کے ووٹ دیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی میں جا کر ان کی نمائندگی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان کس نشست کو رکھیں گے کیونکہ جن نشستوں پر یہ جیتے ہیں وہاں دوبارہ ضمنی الیکشن ہونے ہیں اور یہ ان حلقوں کے لوگوں کے ساتھ مذاق ہوگا ۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان میڈیااوراداروں پردبائوڈالتاہے جبکہ اداروں کودباؤ میں نہیں آناچاہیئے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے انتخابی عمل کو تماشا بنایا ہوا ہے ، اس ملک کوعمرانی گند سے بچانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سلیم بلوچ اور بلال غفار کی ملاقات پی پی کیمپ پرہوئی تھی اور کیمپ پرغنڈہ گردی کریں گے تو ورکر تو جواب بھی دیں گے جبکہ سلیم بلوچ بلال غفار کوچھوڑانے والوں میں شامل ہے۔
سعید غنی نے بتایا کہ بلال غفار پولنگ اسٹیشن پرموجود ہمارے کیمپ پرحملہ کیا، یہ پورا ٹولا لیکرآتے ہیں اوراس طرح کی کاررواٸیاں کرتے ہیں، تحقيقات کراٸے حقائق خود سامنے آجاٸے گے۔