ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی ٹیلی ویژن کے جارح مزاج نیوز اینکر اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالا کوٹ واقعے کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔
بیشتر بھارتی کے مطابق ٹیلی ویژن کی ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں بتایا کہ ارنب گوسوامی بالا کوٹ پر ہونے والے حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھے۔
دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی براڈکاسٹ آڈوئین ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سربراہ داس گپتا کے مابین واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کو بھی تحقیقات میں شامل کیا۔
پولیس کی جانب سے تحقیقات گزشتہ برس اکتوبر میں مغربی ریاست مہاراشٹرا میں ٹی وی چینلز پر ریٹنگ کے نظام میں دھاندلی کا الزام سامنے آنے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
اسکرول ان میں شائع ارنب گوسوامی اور پرتھو داس گپتا کے مابین ہونے والے گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ ‘ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا’۔
دوسرے معاملات پر کچھ پیغامات کے بعد پرتھوداس گپتا نے سوال کیا کہ ‘داؤد’؟
گفتگو جاری رہی:
ارنب گوسوامی: ‘نہیں جناب پاکستان۔ اس بار کچھ اہم کام کیا جائے گا’۔
پرتھو داس گپتا: ‘زبردست’۔
پرتھو داس گپتا: ‘اس موسم میں بڑے آدمی کے لیے اچھا ہے’۔
پرتھو داس گپتا: ‘اس کے بعد وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے’۔
پرتھو داس گپتا: ‘حملہ؟ یا اس سے بڑا’۔
ارنب گوسوامی: ‘حملے سے بڑا اور اسی دوران کشمیر پر بھی کچھ بڑا ہوگا، پاکستان پر حکومت کو اعتماد ہے کہ وہ اس انداز سے حملہ کرے گی جس سے لوگوں میں خوشی ہوگی، عین الفاظ استعمال ہوئے’۔
26 فروری 2019 کو بھارتی لڑاکا طیاروں نے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس حوالے سے نئی دہلی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنگجوؤں کا کیمپ تباہ کردیا ہے تاہم پاکستان نے ان دعووں کو مسترد کردیا تھا جب کہ بعد ازاں بھارتی وزیر دفاع نے بھی حملے سے متعلق نقصان کی تفصیلات بتانے سے معزرت کرلی تھی۔
اس حملے کے 2 دن بعد بھارت نے 28 فروری کو ایک بار پھر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی تھی تاہم پاکستان ایئر فورس کے جانبازوں کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے دو لڑاکا طیارے مار گرناے سمیت ایک پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا تھا۔
بالا کوٹ واقعے کے ایک دن بعد پرتھو داس گپتا نے گوسوامی سے پوچھا کیا یہ وہی معاملہ ہے جس کا تم نے اشارہ دیا تھا۔ گوسوامی نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘مزید ہونے والا ہے’۔
14 فروری ، 2019 کو پلوامہ حملے میں 40 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بارے میں گوسوامی نے پرتھو داس گپتا کو لکھا کہ کس طرح اس حملے سے ان کے چینل کی ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔
دی وائر میں شائع اقتباسات کے مطابق حملے کے دن شامل 5 بجکر 43 منٹ پر پیغام دیا کہ ‘اس حملے سے غیرمعمولی کامیابی ملی ہے’۔
ان میں سے کچھ بات چیت سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ریٹنگ ایجنسی کا سربراہ گپتا وزیر اعظم کے مشیر کی حیثیت سے پوزیشن حاصل کرنے کے لیے گوسوامی کے رابطوں کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر میں استعمال کرنا چاہتا تھا۔
بھارتی میڈیا کے ذریعہ شائع کردہ واٹس ایپ پیغامات میں پرتھو داس گپتا نے کہا کہ ‘اگر آپ براہ کرم مجھے وزیر اعظم کے دفتر میں میڈیا ایڈوائزر کی حیثیت سے عہدہ دلوادیں’۔
پرتھو داس گپتا کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا اور اس وقت وہ پولیس ریمانڈ میں ہیں۔ واضح رہے کہ ارنب گوسوامی اپنے شوز میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی قوم پرست پالیسی کی شدت سے حمایت کرتے ہیں اور اکثر حریفوں پر چیختے چلاتے نظر آتے ہیں۔
ناقدین ریپبلک ٹی وی پر مودی کے ایجنڈے کی ترویج کا الزام لگاتے ہیں کہ جب دیگر میڈیا اداروں کے لیے آزادی صحافت خطرات کی زد میں ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ارنب گوسوامی کسی تنازع میں گھرے ہوں ان کے خلاف مذہبی اشتعال انگیزی کو ہوا دینے اور مذہبی گروہوں کے مابین نفرت کی ترویج کے مقدمات بھی درج ہیں۔