بھارتی انتہا پسند ہندوؤں نے تانڈو‘ کی انتظامیہ کی زبان کاٹنے والوں کو ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔ فوٹو:فائل
دہلی کی سیاست کے موضوع پر ہدایت کار علی عباس ظفر کی ویب سیریز ’تانڈو‘ رواں ماہ ریلیز ہوئی جس میں مختلف طبقوں کی جانب سے اقتدار حاصل کرنے کی جنگ دکھائی گئی جوکہ بھارتی انتہا پسند ہندو تنظیموں کو پسند نہ آئی اور انہوں نے ویب سیریز انتظامیہ سمیت اداکاروں کے خلاف محاذ کھول دیا۔
بھارتی انتہا پسند تنظیم نے ویب سیریز بنانے والوں کی زبان کاٹنے والوں کو ایک کروڑ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔ حکمران جماعت بی جے پی کے کئی رہنماؤں اور انتہا پسند ہندوؤں کی ایما پر فلم کے ہدایت کار سمیت پوری کاسٹ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروائی گئی۔
ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ویب سیریز انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے بھی ہاتھ اُٹھاتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔
سپریم کورٹ نے قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کرنے کے بعد اس بات پر ہامی بھرلی ہے کہ وہ اس کیس کو اترپردیش سے ممبئی منتقل کرنے پر نظرثانی کریں گے۔
واضح رہے کہ ویب سیریز ’ تانڈو‘ کے فنکار اور انتظامیہ کے خلاف اب تک اترپردیش میں تین مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جب کہ دیگر ریاستوں میں بھی مقدمات درج ہیں۔