کثیرالمنزلہ عمارت سے گرکرنوجوان کی ہلاکت کیس میں قتل کی دفعات ختم کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ڈیفنس میں کثیر المنزلہ عمارت سے گر کر نوجوان کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
پولیس کی جانب سے کیس کا عبوری چالان عدالت میں جمع کروادیا گیا جبکہ پولیس نے کیس میں سے قتل کی دفعات ختم کردیں۔
پولیس کی جانب سے چالان میں قتل باالسبب کی دفعات برقرار رکھی گئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے متن کے مطابق دوران تفتیش متوفی کو بلڈنگ سے دھکا دینے کے شواہد نہیں ملے۔
چالان کے متن کے مطابق ملزمان اور متوفی کے درمیان کسی قسم کی رنجش کے شواہد نہیں ملے۔ جائے وقوعہ سے ملنے والی چرس کیمکل ایگزیمینر کو ارسال کی ہے جس کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ نے دھکا دینے کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ گرفتار 6 ملزمان میں محمد عمار،عثمان احمد،محمد اویس،عزیز احمد ،احمد جمیل اور سید فاز شامل۔
پولیس کے مطابق عدالت نے تمام ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔ ملزمان عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں کم عمر بچی کے مبینہ اغوا کے کیس میں مرکزی ملزم ظہیر کی جانب سے مغویہ سے ملنے اور بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے چالان کے ہمراہ تمام ریکارڈ سیشن عدالت کو بھیج دیا تھا. درخواستوں پر سماعت اب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں ہوگی.
فاضل جج کی رخصتی کے باعث آج درخواستوں کی سماعت نہ ہو سکی۔ فریقین کے وکلا کی مشاورت سے آئندہ سماعت مقرر کی جائے گی۔