پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی اسپیکررولنگ کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے محمد میاں سومرو کی درخواست پر سماعت کی جبکہ پٹیشنر محمد میاں سومرو کی جانب سے بیرسٹر زینب جنجوعہ عدالت میں پیش ہوئے۔
زینب جنجوعہ ایڈوکیٹ نے مؤقف پیش کیا کہ محمد میاں سومرو حلقہ این اے 196 جیکب آباد سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ محمد میاں سومرو پی ٹی آئی کے ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے استعفیٰ نہیں دیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چالیس دن اسمبلی سے غیر حاضر رہنے پر اسپیکر نے نشست خالی قراردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پٹیشنر چالیس روز تک اسمبلی نہیں گئے اور نہ ہی چھٹی کی درخواست دی،
وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار بیرون ملک ہیں، بیماری کی وجہ سے زیادہ سفر نہیں کرسکتے۔ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو ڈی نوٹی فائی کرکے ضمنی الیکشن کا اعلان کردیا۔
عدالت نے کہا کہ اپنے مؤکل سے پوچھیے کہ اگر ملک واپسی ہوتی ہے تو اسمبلی اجلاس جانا ضروری ہوگا۔ ایسا نہیں ہوتا کہ عدالت نوٹیفکیشن معطل کرے اور آپ کا مؤکل اسمبلی ہی نہ جائے۔
وکیل نے کہا کہ محمد میاں سومرو 27ستمبر کو واپس آئیں گے اور اسمبلی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
عدالت نے وکیل درخواست گزار سے استفسار کیا کہ بتائیں کہ اس رٹ پر اسپیکر قومی اسمبلی کو کیسے نوٹس کیا جاسکتا ہے؟ اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس نہیں جاری کرسکتے، سیکرٹری اسمبلی کو نوٹس جاری کریں گے۔