بلوچستان میں سیلابی صورتحال، محکموں کو الرٹ کردیا گیا


بلوچستان میں سیلابی صورتحال

این ڈی ایم اے نے بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی ہنگامی محکموں کو الرٹ کر دیا ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے تمام متعلقہ صوبائی اور وفاقی وزارتوں اور ہنگامی محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مشرقی بلوچستان کے دریا اور نالوں میں متوقع درمیانے درجے کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کو یقینی بنائیں۔

بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں سیلاب اور شدید بارش کی پیشگوئی

این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں درمیانے درجے کے سیلاب اور 24 گھنٹوں کے بعد شدید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ اور دریائے کابل اور سندھ کی معاون ندیوں میں کل پیر تک ‘درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب’ متوقع ہے۔

بلوچستان میں شدید بارشوں سے مزید 18 افراد جاں بحق

صوبہ بلوچستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران طوفانی بارشوں کے باعث جعفرآباد، گندھکا اور اوستہ محمد میں 18 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق بارکھان میں 3 افراد جاں بحق اور 1 زخمی جبکہ نصیر آباد میں پھنسے ہوئے 350 خاندانوں کو ریسکیو کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ، پاک فوج اور فرنٹیئر کور نے کوئٹہ آواران اور لسبیلہ میں کلی حسنی اور کلی غلام جان کے سیلاب متاثرین میں 122 فوڈ پیکجز تقسیم کیے جبکہ لسبیلہ اور ربی میں دو فری میڈیکل کیمپ لگائے گئے۔

صوبے بھر میں 26 ہزار سے زائد مکانات منہدم

پی ڈی ایم اے نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی طور پر صوبے بھر میں 26 ہزار 567 مکانات منہدم اور جزوی نقصان پہنچا ہے جبکہ بارشوں میں 710 کلو میٹر پر مشتمل مختلف شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔

بلوچستان میں شدید بارشوں سے 18 پل ٹوٹ گئے

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بارشوں کے باعث مختلف مقامات پر 18 پل ٹوٹ چکے ہیں، مجموعی طور پر 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں، سولر پلیٹس، ٹیوب ویلز اور بورنگ کو نقصانات پہنچا ہے۔

Best Car Accident Lawyer