کوئٹہ: بلوچستان میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات کی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان کے 153 شہری یونین کونسلوں میں آج سے 15 اکتوبر تک ٹائیفائیڈ مہم کا آغاز کیا جائے گا۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ مہم کے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔
دوسری جانب ایبٹ آباد میں بھی محکمہ صحت نے ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ٹیکہ جات کی 12 روز کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 3اکتوبر سے 15 اکتوبر تک کی مہم میں ایبٹ آباد کی 7یونین کونسل میں ایک لاکھ 32 ہزار نو ماہ سے 15سال تک کے بچوں بچیوں کو بچاؤ کے ٹیکے لگائے جا ئیں گے۔
اس کے علاوہ پشاور میں بھی ٹائیفائیڈ مہم تین اکتوبر سے پندرہ اکتوبر تک جاری رہے گی جبکہ مہم کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
ٹائیفائیڈ کیوں ہوتا ہے؟ یہ کس حد تک خطرناک ہوچکا ہے؟
ٹائیفائیڈ ایک ایسا مرض ہے جو ایسے علاقوں میں بہت تیزی سے پھیلتا ہے جہاں آبادی بہت زیادہ ہو مگر نکاسی آب کا نظام بہتر نہ ہو۔اس میں مریض بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے۔
مضر صحت کھانوں، گندے پانی، ہاتھ نہ دھونے اور دیگر کئی وجوہات سے اس مرض کے جراثیم انسان کے منہ کے ذریعے آنتوں میں چلے جاتے ہیں، جس کے باعث آنتوں میں زخم ہوتا ہے اور بخار ہو جاتا ہے۔
ٹائیفائیڈ
ٹائیفائیڈ انتڑیوں کی بیماری ہے جو ایک خاص قسم کے بیکٹیریا کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے، ٹائیفائیڈ کی علامت میں لمبے عرصے تک ہلکا بخار رہنا اور سر میں درد ہونا شامل ہے۔
کوئی شخص ٹائیفائیڈ سے متاثر ہے یا نہیں یہ معلوم کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اس شخص کے خون یا فضلات میں سالمونیلا ٹائفی کی جانچ کی جائے، ٹائیفائیڈ بخار آنتوں کے خون اور پرفوریشن کا سبب بن سکتا ہے۔
جس کے نتیجے میں یہ پیٹ میں شدید درد، متلی، قے اور عفونت (سیپسس) پیدا کر سکتا ہے، آنتوں میں ہونے والے نقصان کی مرمت کے لئے سرجری کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
ٹائیفائیڈ کا علاج:
ماڈرن ہربلزم : برگ ِ نیم، ادرک، لہسن، سہانجنہ کے پتے کا قہوہ پئیں،ساتھ پپیتہ کے بیج بھی کھلائیں۔ خوراک کی مقدار عمر اور وزن کے مطابق لیں، 20 منٹ بعد’ سفوف زہرِ مہرہ آدھا گرام دیں۔
ایلوپیتھک علاج:
’فلوروکوئیونولون اینٹی بائیوٹک ‘، 20 منٹ بعد’پیراسیٹامول ‘2گولیاں دیں اور اسہال کے لیے کیولین پاوڈردیں۔ اکثر معالج تشخیص پر کم توجہ دیتے ہیں اور جس مرض کا زیادہ لوگ شکار ہوں اس مرض کی دوا دیتے ہیں، اس سے پرہیز کریں۔