شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ برسات کے بعد شہر میں گندگی میں اضافہ ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے حیدرآباد شہر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فتح چونک ، بدین اسٹاپ ، تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، اسٹیشن روڈ ، فقیر کا پڑ، پریٹ آباد ، آفندی ٹاؤن کا دورہ ، برسات کے بعد کی صورتحال حال کا جائزہ لیا۔
صوبائی وزیر نے دریائے سندھ کی پشتون کی مضبوطی کے کام اور دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ کا جائزہ لیا جبکہ صوبائی وزیر نے ٹنڈو ٹھوڑھو، پھلیلی ، جیل روڈ ، سٹیزن کالونی ، گلستان سجاد، ممتاز شورو گوٹھ ، قادر نگر پمپنگ اسٹیشن کا کا جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو نے امدادی کارروائیوں سے متعلق صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حیدرآباد میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں شدید بارش ہوئی ہے ، پمپنگ اسٹیشنز فل صلاحیت پر پانی نکالنے کا کام کر رہی ہیں ۔ 24 گھنٹے پمپنگ اسٹیشنز فعال ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حیدرآباد سٹی ، قاسم آباد اور لطیف آباد تحصیلیں شدید متاثر ہوئی ہیں، برسات کے بعد شہر میں گندگی میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ہے کہ شہر سے پہلے مرحلے میں نکاسی آب کو یقینی بنایا جائے، اس کے ساتھ ساتھ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے بھی اپنے آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔
صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا مزید کہنا تھا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی ہیوی مشینری شہر میں کام کر رہی ہے جبکہ شہریوں کی پریشانی سے بخوبی واقف ہیں، سندھ حکومت امدادی کارروائیوں میں تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
سندھ کے 22 اضلاع آفت زدہ قرار
بارشوں اور سیلاب نے سندھ صوبے میں تباہی مچادی، سندھ حکومت نے صوبے کے 22 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے بارش سے متاثر ہونے والے 9 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اضلاع دوروں کے بعد صوبے کے 22 اضلاع کا آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاڑکانہ، ٹنڈو الہیار، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سکھر، خیرپور، جامشورو، شہید بینظیر آباد مکمل طور آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سجاول، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، میرپور خاص ، عمر کوٹ، نوشہرو فیروز ، کشمور، قمبر شہداد کوٹ بھی مکمل آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی ڈویژن کے ملیر ضلع کے دو یوسیز دیہہ کنڈ جھنگ اور یوسی گڈاپ بھی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ کے علاقوں میں مون سون میں بہت زیادہ بارش ہوئیں جس کے باعث پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے سے لاکھوں کا نقصان ہوا ہے۔
سندھ حکومت کی طرف سے خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اب پھر مون سون کا ایک اور سپل جاری ہے جس کے باعث لوگ پھر پریشانی میں مبتلا ہیں۔
حکومت سندھ کو مشکل حالات میں لوگوں کی مدد کے لئے ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔