پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ براہ راست تقریر پر پابندی کے بعد حکومت نے یوٹیوب پر بھی میری تقریر روک دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت نے یوٹیوب بھی میری تقریر کے دوران بند کر دی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے یہ اقدامات بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہیں، ملک کو سیاسی انارکی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذاتی مفادات کے لیے پاکستان کے حالات خراب کیے جا رہے ہیں۔
After Pemra blocked live transmission of my Pindi jalsa speech on TV channels, Imported govt blocked YouTube midway through my speech. This just shows the desperation of those who for their self interest are willing to push Pakistan towards political and economic chaos.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 21, 2022
This is not only a gross violation of freedom of speech but also negatively affects the digital media industry and the livelihoods of many. What they need to understand is that no matter what they do, they cannot suppress the will of the people which is Haqeeqi Azadi.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 21, 2022
The fascist Imported govt sunk to a new low today by banning live coverage of my speeches on TV & then blocking YouTube temporarily during my speech at Liaquat Bagh. All this after continuous intimidation of mediapersons & taking channels off air earlier.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 21, 2022
ایم پی اے میاں مامون جعفر تارڑ
میاں مامون جعفر نے کہا کہ بول نیوز ٹی وی کی نشریات بند کرنے کی مذمت کرتا ہوں، چینل کی نشریات بند کرنا اظہار رائے پر تالا لگانے کے مترادف ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی حکومت عمران خان اور بول نیوز کی بڑھتی مقبولیت سے خوف زدہ ہے۔
شیریں مزاری
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت عمران خان سے بہت خوفزدہ ہے، آج عمران خان کی تقریر کے دوران پی ٹی اے کے ذریعے یوٹیوب کو بلاک کر دیا گیا، یہ شرمناک حرکت ہمیں خاموش نہیں کر سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ فاشزم اپنے عروج پر ہے کیونکہ خوف بدمعاشوں اور ان کی ڈوریاں کھینچنے والوں پر حاوی ہے، لفظ یقیناً تلوار سے زیادہ طاقتور ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد
چیئرمین تحریک انصاف کے خطاب کے دوران ملک بھر میں یوٹیوب کی بندش کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد نے آزادی اظہار رائے اور آئی ٹی کی صنعت پر حملہ قرار دے دیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت نے آتے ہی ملک کو بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا عذاب دیا اور اب انٹرنیٹ کی بندش کو معمول بنانا چاہتے ہیں، امپورٹڈ کٹھ پتلیاں اپنے اقتدار کے دوام کیلئے ملک کو داؤ پر لگا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان تو ہر روز قوم سے مخاطب ہوں گے، کیا یہ روزانہ انٹرنیٹ بند کریں گے؟ آج کے اقدام سے پوری آئی ٹی کی صنعت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، لازم ہے کہ امپورٹڈ حکومت کے اس شرمناک اقدام کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی جائے۔
واضح رہے کہ کئی کیبل آپریٹرز نے اپنے شہروں میں عمران خان کی تقریر کے دوران بول نیوز کی نشریات بند کر دی تھیں۔