نیپرا کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے 34 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیپرا کی زیر صدارت سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت آج ہوئی ہے جس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے ۔
اس حوالے سے سی پی پی اے کی جانب سے رپورٹ بھی جمع کرائی گئی تھی جس کا جائزہ لیتے ہوئے نیپرا کا کہنا تھا کہ پچھلے ماہ کے مقابلے میں اس بار فیول ائڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی آئی ہے۔
نیپرا کے مطابق فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے34 پیسے کا اضافہ کیا جائے جو کہ سی پی پی اے کی درخواست سے 35 پیسے کم ہے ۔
نیپرا نے کہا کہ یہ پیسے بھی پچھلے ماہ کی مناسبت سے کافی کم ہیں جو خوش آئند ہے۔
خیال رہے کہ نیپرا کے اس فیصلے سے فیصلے سے بجلی صارفین پر 59 ارب 70 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
سی پی پی اے کی جائزہ رپورٹ:
سی پی پی اے کی جانب سے اضافہ جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے جبکہ اضافے سے صارفین پر 59 ارب 70 کروڑ روپے سے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں کل 13 ارب 76 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی اور جولائی کے لئے ریفرنس لاگت 6 روپے 28 پیسے فی یونٹ مقرر تھی جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 10 روپے 98 پیسے فی یونٹ رہی ہے۔
اس حوالے سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں پانی سے 35.17 فیصد کوئلے سے 12.74 فیصد بجلی پیدا کی گئی اور ڈیزل سے 1.46فیصد فرنس آئل سے 6.42 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہڈیزل سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 27 روپے 88 پیسے فی یونٹ رہی ۔
فرنس آئل سے 35 روپے 69 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی، مقامی گیس سے 10.36 فیصد اور درآمدی ایل این جی سے 14.98 فیصد بجلی پیدا کی گئی تاہم ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 28 روپے 28 پیسے فی یونٹ رہی۔
اسکے علاوہ جوہری ایندھن سے 14.20 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ جوہری ایندھن سے پیدا ہونے والی بجلی کی لاگت 1 روپے فی یونٹ رہی۔