بجلی کی تقسیم کارکمپنیاں کیبل اور ٹیلی فون کی تاریں کھمبوں پر لٹکانےکی اجازت میں ملوث


بجلی کے کھمبوں

کراچی سمیت بڑے شہروں میں بجلی کے کھمبوں پر انٹرنیٹ ٹیلی فون کی لٹکتی کاپر تاروں کی اجازت کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں دس روپے کی خاطر انسانی زندگیوں سے کھیلتی ہیں۔

نیپرا اور پی ٹی اے دستاویز میں انکشاف سامنے آیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں کیبل اور ٹیلی فون کی تاریں کھمبوں پر لٹکانے کی اجازت میں ملوث ہیں۔

دستاویز کے مطابق کے الیکٹرک سمیت دیگر ڈسکوز دس روپے فی پول فیس لیتی ہیں، نیپرا کے الیکٹرک پر اس حوالے سے جرمانہ بھی کر چکی ہے جبکہ پی ٹی اے بجلی کے کھمبوں پر لٹکتی کاپر اور انٹرنیٹ تاریں فوری ہٹانے کی ہدایت بھی کر چکی ہے۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پی ٹی سی ایل این ٹی سی کو اپنا انفرا اسٹریکچر بنانے کی اجازت ہے۔ لائنس کمتعلقہ خبرے مطابق کیبل کیلئے کاپر کی اجازت نہیں، پی ٹی سی ایل دیگر انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز بجلی کے کھمبوں سے تاریں نہ گزاریں۔

پی ٹی اے نے بتایا کہ سروے میں پتہ چلا ہے پی ٹی سی ایل این ٹی سی کاپر تارین استعمال کر رہے ہیں جبکہ کاپر کی تاروں کو بجلی کے کھمبوں پر لٹکانے کی اجازت نہیں ہے۔

پی ٹی اے کا مزید کہنا ہے کہ حادثات سے بچنے کیلئے فوری ان تاروں کو بجلی کے کھمبوں سے ہٹایا جائے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس حوالے سے ہدایات جاری کر چکے ہیں۔

Best Car Accident Lawyer