بجلی کی بندش پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کے چیئرمین سیف اللّٰہ ابڑو نے نیشنل ٹرانسمیشن ڈیسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) حکام پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی پاور سیف اللّٰہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی اجلاس ہوا جس میں وزارت بجلی کے حکام نے کہا کہ فیسکو کے دو گریڈ سٹیشن بند ہیں، سندھ اور بلوچستان میں مکمل بجلی کا بلیک آؤٹ ہوا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی کی لائن ٹریپ کرگئی ہے، پورے ساؤتھ میں پاور کا بلیک آؤٹ ہے۔
این ڈی ڈی سی حکام نے کہا کہ 500کے وی کی این ٹی ڈی سی کی لائن پر ٹریپنگ ہوئی ہے، حیسکو، سیپکو اور کیسکو میں مکمل بریک ڈاؤن ہے۔
کراچی الیکٹرک کی کمیٹی میں عدم حاضری پر کمیٹی شدید برہم
کراچی الیکٹرک کی کمیٹی میں عدم حاضری پر قائمہ کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔
کے الیکٹرک نے کمیٹی میں گریڈ 17کا افسر بھیج دیا جبکہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کے سی ای او کا سمن جاری کردیا۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ سی ای او کے الیکٹرک کو گرفتار کرکے کمیٹی میں حاضر کیا جائے۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ کے الیکٹرک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہے، کے الیکٹرک کی کرپشن میں تمام پاور منسٹرز ملوث ہیں، پاور ڈویژن کے الیکٹرک کی کرپشن میں ملوث ہے، کے الیکٹرک کا معائدہ ری نیو کیوں نہیں ہو رہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا ہے کہ باجوڑ سے 25لاکھ میں بمبار ملتا ہے پاور ڈویژن کے لیے ایک بمبار ہی حل ہے، سابق سیکرٹری توانائی علی رضا بھٹہ سب سے کرپٹ بیورکریٹ ہے ہماری حکومت میں بھی یہی تھے۔
انہوں نے کہا کہ علی رضا بھٹہ نے ایک سی ای او ڈیسکو کو اس لیے نکالا کہ اس نے ایک کروڑ روپے رشوت نہیں دی، ملک میں آجکل قانون کا جو مذاق بنا ہوا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
چئیرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے باعث کراچی میں لوگوں کا جینا حرام ہے، اور صورتحال یہ ہے کہ2015 سے بجلی کی خرید و فروخت کا معاہدہ نہیں ہورہا، آخر ایسا کونسامافیا ہے کہ یہ معاہدہ نہیں کرنے دے رہا۔
ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے ہماری بے عزتی ہوتی ہے سی ای او کو بتائیں۔
اجلاس میں حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ خاقان عباسی کی زیر صدارت کمیٹی کام کررہی ہے۔
سینٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ خاقان عباسی آسمان سے اتری ہوئی چیز نہیں ہے، خاقان عباسی نے پہلے پی آئی اے کا بیڑہ غرق کیا اب پاور سیکٹر کا کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چاروں جنکوز میں ایک بھی چیف انجینئر نہیں ہے، یہ پاور ڈویژن کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے گا، پاور سیکٹر کی حالت یہ ہے کہ ٹیکنکل لوگ موجود ہی نہیں ہیں، خدا کے واسطے پاور سیکٹر پر رحم کریں۔
دوران اجلاس قائمہ کمیٹی نے گدو 747 پلانٹ کی مرمتی کاموں پر اخراجات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
خیال رہے کہ اجلاس میں کمیٹی میں سینیٹر فدا محمد، سینیٹر ذیشان خانزادہ، ایڈیشنل سیکرٹری چیئرمین نیپرا، ڈیسکوز کے سی ای اویز اور این ٹی ڈی سی کے حکام شریک ہوئے۔