ایران نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی سفارتخانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ایران پاکستان کو سیلاب زدگان کی مدد کیلئے 100 ٹن امدادی سامان مہیا کرے گا۔
ایرانی سفارت خانہ کا کہنا ہے کہ امدادی سامان ایران ہلال احمر سوسائٹی کے ذریعہ چاہ بہار سرحد سے پاکستان پہنچایا جائے گا۔
ایرانی سفارت خانہ کا مزید کہنا ہے کہ امدادی سامان میں 1000 خیمے، 2000 دریاں، 4000 کمبل شامل ہیں، پاکستانی حکام کی اجازت سے ایران میڈیکل ٹیم بھیجنے کو بھی تیار ہے۔
ایرانی صدرکا شہباز شریف کو فون، سیلاب زدگان کی امداد کیلئے تعاون کی یقین دہانی
واضح رہے کہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں وزیراعظم نے سیلاب کی صورتحال پر صدر رئیسی کی ہمدردی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان جون 2022 کے وسط سے شدید مون سون موسم برداشت کر رہا ہے، بہت سے علاقوں میں گنا سے بھی زیادہ بارش ہوئی جس سے بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے انسانی جانوں، ذریعہ معاش، مویشیوں، املاک اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سڑکوں اور پلوں سمیت بنیادی ڈھانچے پر شدید اثرات سے انسانی صورتحال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے، جو لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے اور امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ہے۔
اس سلسلے میں حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے “اقوام متحدہ کی فلیش اپیل” تیار کی ہے جو 30 اگست 2022 کو شروع کی جائے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری فلیش اپیل کی فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کرے گی۔
دوطرفہ تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ایران کی مسلسل حمایت کو بھی سراہا۔
ٹیلیفونک رابطے کے دوران صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور تمام شعبوں میں امدادی امداد میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔