انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست دے دی، سیریز1-1 سے برابر

انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں بین اسٹوکس کی بہترین کارکردگی کی بدولت 113 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

مانچسٹر میں کھیلا گیا دوسرا ٹیسٹ بارش سے متاثر ہوا تاہم پانچویں روز انگلینڈ نے کامیابی سمیٹ لی۔

میچ کے آخری روز جب کھیل کا آغاز ہوا تو انگلینڈ نے اپنی دوسری اننگز شروع کی اور بین اسٹوکس اوپنر کے طور پر کھیلنے کے لیے آئے۔

اس سے قبل ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 469 رنز کے جواب میں 287 رنز بنائے تھے۔

انگلینڈ نے 3 وکٹوں پر 129 رنز بنا کر دوسری اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا تو اسٹوکس 78 رنز بنا کر کھیل رہے تھے، جس میں 4 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔

جاز بٹلر صفر پر کیماروچ کی وکٹ بن گئے تھے، کراؤلی 11 اور کپتان جو روٹ 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 312 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن پوری ٹیم 198 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے بروکس نے سب سے زیادہ 62 رنز بنائے اور بلیک ووڈ نے 55 رنز بنا کر میچ بچانے کی بھرپور کوشش کی تھی لیکن دیگر بلے باز ان کا ساتھ دینے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔

کپتان جیسن ہولڈر نے 35 اور بریتھویٹ نے 12 رنز بنائے، ان کے علاوہ تمام بلے باز دوہرے ہندسے کو بھی عبور کرنے میں ناکام رہے۔

بلیک ووڈ اور بروکس کے درمیان 100 رنز کی شراکت قائم ہوئی تھی، جس کو اسٹوکس نے توڑ دیا۔

انگلینڈ کے تجربہ کار باؤلر جیمز اینڈرسن نے ویسٹ انڈیز کی 3 وکٹیں حاصل کیں۔

کرس ووکس، بیس اور اسٹوکس نے 2،2 وکٹیں حاصل کرکے ٹیم کو چائے کے وقفے کے بعد 113 رنز سے کامیابی دلا کر سیریز کو برابر کردیا۔

بین اسٹوکس کو شان دار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ مانچسٹر ٹیسٹ کے تیسرے روز بارش کے باعث کھیل ممکن نہیں ہوا تھا تاہم چوتھے روز انگلینڈ نے اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کی۔

انگلینڈ نے اس میچ کے لیے نوجوان فاسٹ باؤلر آرچر کو شامل نہیں کیا تھا اور ان کی جگہ تجربہ کار باؤلر اسٹورٹ براڈ کو حتمی ٹیم کا حصہ بنایا تھا۔

آرچر کو کورونا وائرس کے باعث متعارف کرائے گئے بائیو سیکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی پر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

ویسٹ انڈیز نے پہلے ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی تھی۔