فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ امپورٹڈ حکومت اور مقتدرہ حلقے ہر ہفتے عمران خان کی گرفتاری کا شوشا چھوڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت عمران خان کی گرفتاری کا ٹیسٹر لگانے کے بعد خود ہی کرنٹ لگوا کر بیٹھ جاتی ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کا شوشا پی ٹی آئی کے کارکنان کا جوش و جذبہ جانچنے کے لئے چھوڑا جاتا ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت اور مقتدر حلقے پی ٹی آئی کے کارکنان کا جوش اور ولولہ دیکھ کر پسپائی اختیار کر جاتے ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، رانا ثناءاللہ اور اسکے حواری ایسے گھٹیا اقدام سے باز رہیں کیونکہ ایسے گھٹیا اقدامات سے پی ٹی آئی آئی قیادت کو دبایا نہیں جاسکتا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی
خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے عمران خان کو 10 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے جمعہ تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
خاتون جج کو دھمکی دینے سے متعلق سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اسلام آباد کی عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان کے خلاف ابتدائی طور پر دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا ہے، ہائی کورٹ نے دہشت گردی کی دفعات ختم کیں تو کیس منتقل ہو گیا۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ میرے خلاف مقدمے کا مقصد ہی میری گرفتاری ہے، مجھے گرفتار کر کے میری پرامن جدوجہد روکنے کی کوشش ہورہی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت سے کیس منتقل ہونے پر ضمانت بھی مسترد ہوگئی، سیاسی مخالف حکومت نے بدنیتی کے تحت مذموم مقاصد کیلئے جھوٹا مقدمہ بنایا۔
واضح رہے کہ عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت جمعہ 7 اکتوبر تک منظور کی ہے۔
عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے حکم نامہ تحریر کیا۔
عدالت نے کہا کہ سات اکتوبر تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے، عمران خان 7 اکتوبر سے پہلے متعلقہ عدالت میں پیش ہوں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ سات اکتوبر کو اس عدالت کا فیصلہ غیر موثر ہو جائیگا۔ عمران خان کی ذاتی حیثیت میں پیشی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ وکیل کے مطابق مجسٹریٹ نے بغیر نوٹس وارنٹ جاری کیے، وکیل کا موقف ہے کہ عمران خان کیس کی پیروی کیلئے تیار ہیں، وکیل نے بتایا کہ اس کیس میں لگی تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ وکیل کا کہنا تھا کہ ان حالات میں پولیس عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے، عمران کے گھر کو پولیس نے گھیرے میں لے رکھا ہے، یہی وجہ کہ عمران خان خود عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔
عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے تھے۔
عمران خان کے وارنٹ گرفتاری تھانہ مارگلہ کے علاقہ مجسٹریٹ رانا مجاہد نے جاری کیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری تھانہ مارگلہ میں 20 اگست کو درج ہونے والے مقدمے میں جاری کیے گئے۔ عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں مقدمہ نمبر 407 درج کیا گیا تھا۔
عمران خان پر جج زیبا چوہدری، آئی جی و دیگر پولیس افسران کو دھمکیاں دینے کے الزام میں 504/506 اور 188/189 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمے میں دفعہ 506 دھمکی آمیز بیان دینے پر درج کی گئی۔