سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بوسٹن میں چوہدری شہباز کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہر رنگ و نسل، قومیت، مذہب اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں پر مشتمل معاشرہ ہے جس میں لوگ باہمی بھائی چارے اور برابر حقوق کے سائے میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کے لیے ایک بہتر پوزیشن میں ہے لہذا ہمیں توقع ہے کہ امریکی حکومت کے ساتھ ساتھ امریکی عوام بھی کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دینے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
صدر آزاد جموں وکشمیر نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت کشمیری عوام ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں ایسی صورت میں انٹرنیشنل کمیونٹی بالخصوصی امریکی حکومت اور عوام کو آگے بڑھ کر کشمیری عوام کی حمایت کے لیے اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔
سلطان محمود چوہدری کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک ملٹی کلچرل اور مختلف نظریات رکھنے والی سوسائٹی ہے یہاں پر ہر رنگ و نسل اور مکتبہ فکر کے لوگ آباد ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی عوام کھلے ذہن اور اچھی فطرت کے حامل ہیں،کسی قسم کی بغض و عناد پر یقین نہیں رکھتے اور انسانی حقوق پر ان کا ایک بہترین ٹریک ریکارڈ ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں پر بڑی تعداد میں کشمیری بھی اپنا کام با احسن و خوبی سر انجام دے رہے ہیں اور انہیں امریکی لوگوں کی طرح آگے بڑھنے کے برابر مواقع میسر ہیں۔
صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ میں نے امریکی وزارت خارجہ سے لے کر اقوام متحدہ تک کشمیری عوام کا موقف جارہانہ انداز میں پیش کیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں بند کروانے میں اپنا اہم رول اد اکرے گا۔
اس موقع پر بوسٹن کی میئر لیزا ہنٹ (Liza Hunt) اور بوسٹن کے پولیس چیف تھامس اوٹس (Thomas Oates) نے اپنے خطاب میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو خوش آمدید کہا اور ان کے دورے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے امریکی عوام کو مسئلہ کشمیر سمجھنے میں مدد ملے گی اور آپس میں روابط بھی مضبوط ہوں گے۔