متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ایئرلائن امارات نے پاکستان کے لیے چلائی جانے والی مسافر پروازوں میں 10 اگست سے اضافے کا اعلان کردیا جسے 60 پروازیں فی ہفتہ تک بڑھا دیا جائے گا۔ سروس میں اس اضافے سے صارفین کو دبئی کے راستے موجودہ نیٹ ورک میں 70 سے زائد مقامات تک رسائی حاصل ہوگی۔
ایئرلائن نہ صرف کراچی، اسلام آباد، لاہور اور سیالکوٹ ایئرپورٹ پر اپنی پروازوں کی آمد و رفت میں اضافہ کرے گی بلکہ پشاور میں اپنی سروسز بحال کر کے دنیا بھر میں صارفین کو اپنے وسیع نیٹ ورک تک زیادہ سے زیادہ رسائی فراہم کرے گی۔
امارات ایئرلائن کی جانب سے پاکستان کے لیے ہفتے میں 53 پروازیں چلائی جائیں گی جسے 16 اگست تک 60 پروازوں تک بڑھا دیا جائے گا۔ سروسز میں اضافے کے تحت ایئرلائن کراچی کے لیے 21 پروازیں چلائے گی جسے 16 اگست سے بڑھا کر ہفتہ وار 28 پروازیں کردی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ہر ہفتے 10 پروازیں اسلام آباد، سیالکوٹ، 10 لاہور اور 5 پروازیں پشاور کے لیے چلائی جائیں گی۔
تاہم ایئرلائن کی جانب سے صارفین کو یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ سفری پابندیاں برقرار رہیں گی اور مسافروں کو صرف اس صورت میں جہاز میں سوار ہونے دیا جائے گا جب وہ سفر کی اہلیت اور شرائط پر پورا اترتے ہوں۔
ساتھ ہی اب صارفین دبئی میں رک سکتے اور دبئی کے لیے سفر بھی کرسکتے ہیں کیوں کہ یہ شہر بین الاقوامی تجارت اور تفریح کے لیے آنے والوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ تاہم وہ تمام سیاح، مسافر یا امارات کے رہائشی جو دبئی آرہے ہیں ان کے لیے اس بات سے قطع نظر کہ وہ کس ملک سے آرہے ہیں کوِوڈ 19 کا پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازم ہے۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث عائد فضائی بندشوں میں نرمی کے بعد امارات ایئرلائن نے پاکستان کے لیے 8 جون سے پروازیں بحال کی تھیں۔ تاہم 22 جون کو امارات ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے ہانگ کانگ پہنچنے والے 30 پاکستانیوں کے کووِڈ 19 ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی نے 3 جولائی تک پاکستان سے اپنی خدمات عارضی طور پر معطل کردی تھیں۔
دوسری جانب جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (جی سی سی اے) نے پاکستان سے آنے والی پروازوں پر پاکستان سے یو اے ای جانے والے مسافروں کے لیے کووِڈ 19 کی لیبارٹری ٹیسٹنگ کا آغاز ہونے تک کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔