آسکر ایوارڈ یافتہ 59 سالہ فلم ساز الیگزینڈر پائنے نے 46 سالہ اداکارہ و سماجی رہنما روز میکگواں کی جانب سے لگائے گئے ’جنسی استحصال‘ کے الزامات کو جھوٹا قرار دے دیا۔ روز میکگواں نے گزشتہ ماہ اگست میں الیگزینڈر پائنے پر کم عمری میں ’جنسی استحصال‘ کے الزامات عائد کیے تھے۔
روز میکگواں نے گزشتہ ماہ 17 اگست کو اپنی 2 ٹوئٹس میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ فلم ساز اپنی غلطی تسلیم کریں۔
اپنی ٹوئٹس میں اداکارہ نے الیگزینڈر پائنے کو مخاطب ہوتے ہوئے لکھا تھا کہ فلم ساز نے ان کا جنسی استحصال اس وقت کیا جب وہ بلوغت کو بھی نہیں پہنچی تھیں۔
اپنی دوسری ٹوئٹ میں اداکارہ نے اپنی کم عمری کی تصویر شیئر کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ فلم ساز اپنی غلطی کا اعتراف کریں۔
تاہم اب فلم ساز الیگزینڈر پائنے نے ان کے دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔
ایوارڈ یافتہ فلم ساز الیگزینڈر پائنے نے شوبز ویب سائٹ ڈیڈ لائن میں لکھے گئے مختصر خط میں روز میکگواں کے الزامات کو غیر حقیقی قرار دیا۔
فلم ساز نے لکھا کہ اداکارہ جس دور کا ذکر کر رہی ہیں وہ اس دور میں فلم سازی کی تعلیم حاصل کر رہے تھے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ وہ اس دور میں اداکارہ سے ملے ہوں۔
الیگزینڈر پائنے کے مطابق وہ 1980 سے 1984 تک فلم سازی کی تعلیم حاصل کر رہے تھے اور وہ پہلی بار روز میکگواں سے 1991 میں اس وقت ملے تھے جب وہ بطور ہدایت کار پہلی فلم کرنے جا رہے تھے۔
انہوں روز میکگواں کی جانب سے کیے گئے فحش فلم دکھانے کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ اداکارہ کی باتوں میں کوئی سچائی نہیں۔
الیگزینڈر پائنے نے اپنے خط میں اعتراف کیا کہ 1991 کے بعد ان کے اور روز میکگواں کے درمیان اچھے تعلقات رہے اور وہ کافی عرصے تک بہترین دوست کے طور پر ملتے رہے۔
الیگزینڈر پائنے نے کہا کہ روز میکگواں سے تعلقات اور ملاقاتوں کے دوران انہیں اداکاری کی عمر کا پتہ نہیں تھا اور ان کا ان کی عمر سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا۔ فلم ساز نے روز میکگواں کے ساتھ کسی بھی طرح کے جنسی رویے کے الزامات کو مسترد کیا۔
فلم ساز کی جانب سے الزامات کو مسترد کیے جانے کے بعد روز میکگواں نے شوبز ویب سائٹ ورائٹی سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اب وہ فلم ساز کے تمام حقائق عوام کے سامنے لائیں گی۔
روز میکگواں نے الیگزینڈر پائنے کی جانب سے اپنی غلطی تسلیم نہ کیے جانے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے استحصال کا نشانہ بننے والی وہ اکیلی خاتون نہیں ہیں۔
روز میکگواں نے اعلان کیا کہ اب ان کا مقصد الیگزینڈر پائنے کے خلاف تمام حقائق عوام کے سامنے لانا ہے اور وہ لوگوں کو فلم ساز کا مکروہ چہرہ دکھا کر رہیں گی۔
خیال رہے کہ روز میکگواں ان چند خواتین میں سے ایک ہیں جنہوں نے اکتوبر 2017 میں پہلی بار فلم ساز ہاروی وائنسٹن پر ریپ کے الزامات لگائے تھے۔
روز میکگواں سمیت دیگر خواتین کی جانب سے ہاروی وائنسٹن پر الزامات لگائے جانے کے بعد ہی دنیا بھر میں می ٹو مہم کا آغاز ہوا تھا اور رواں برس مارچ میں امریکی عدالت نے انہیں 23 سال قید کی سزا سنا دی تھی۔
روز میکگواں نے اکتوبر 2017 میں دعویٰ کیا تھا کہ 67 سالہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں 22 سال قبل 1997 میں امریکا میں ہونے والے فلم فیسٹیول کے دوران نجی ہوٹل کے کمرے میں ’ریپ‘ کیا تھا۔
بعد ازاں اداکارہ نے جنوری 2018 میں اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب بھی شائع کی تھی، جس میں انہوں نے ہاروی وائنسٹن کی جانب سے ریپ اور جنسی استحصال کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کی تفصیلات بھی لکھی تھیں۔
روز میکگواں نے 1992 میں اداکاری کا آغاز کیا اور اب تک وہ 3 درجن سے زائد فلموں میں کام کر چکی ہیں، انہوں نے ایک درجن سے زائد ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
روز میکگواں کو ان کی اداکاری سے زیادہ ان کے سماجی کاموں اور خصوصی طور پر خواتین اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
روز میکگواں نے جس فلم ساز الیگزینڈر پائنے پر الزامات لگائے ہیں، انہوں نے 2 آسکر ایوارڈز سمیت گولڈن گلوب اور بافٹا ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں، انہوں نے 2 درجن کے قریب فلموں، ڈراموں، دستاویزی فلموں اور تھیٹرز کی ہدایکات کاری دی ہے۔