صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ افسوس کہ گلگت بلتستان میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں عارف علوی نے حادثات اور قدرتی آفات کے متاثرین کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے قابل تربیت یافتہ انسانی وسائل کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔
عارف علوی نے کہا کہ صحت سے متعلق ادارے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز بوائے اسکاؤٹس اور گرلز گائیڈز کو ایمرجنسی خدمات کے نظام میں شامل کرنے پر غور کریں، جامع تربیت کی فراہمی کے بعد بوائے اسکاؤٹس اور گرلز گائیڈز کی مدد سے ملک بھر کے متاثرین کو بروقت ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔
‘نفسیاتی صحت کو ہنگامی بنیادوں پر مضبوط کیا جانا چاہیے’
صدر مملکت نے پاکستان میں نفسیاتی صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نفسیاتی صحت کی دیکھ بھال کی موجودہ سہولیات کو ہنگامی بنیادوں پر مضبوط کیا جانا چاہیے۔
‘پاکستان میں دماغی امراض کی شرح 24 فیصد ہے’
عارف علوی نے کہا کہ پاکستان میں دماغی امراض کی شرح 24 فیصد ہے جبکہ اس شعبے میں صرف 2000 ماہرین ہیں، بدقسمتی سے نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا لوگ تشدد اور غیر معقول رویوں کا شکار ہوتے ہیں، نفسیاتی مریض انتہائی صورتوں میں خودکشی کر لیتے ہیں یا اپنے پیاروں کو زخمی بھی کر دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کہ گلگت بلتستان میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، علاقے کے لوگوں کو درپیش ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے، سنگین رویے کی اصل وجہ کی نشاندہی کرنے کیلئے ایک موثر نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتہائی اہم قومی مسئلے کے حل کیلئے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تین ماہ میں ایکشن پلان تیار کرنے کی ضرورت ہے، نفسیاتی صحت سے متعلق مشاورت کے خواہاں افراد کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی موبائل ایپ اور ویب پر مبنی ہیلپ لائن شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
‘ملک میں تقریباً 7 لاکھ نرسوں کی کمی ہے’
صدر مملکت نے کہا کہ ملک میں تقریباً 7 لاکھ نرسوں کی کمی ہے، نرسوں کی کمی سے سرکاری اور نجی صحت کے شعبے دباؤ کا شکار ہیں، پاکستان کو نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تیاری کیلئے دو سالہ اعلیٰ معیار کے تربیتی کورسز کا آغاز کرنا چاہیے۔
عارف علوی نے کہا کہ پرائیویٹ ہیلتھ کیئر ادارے بھی نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی تربیت کے لیے سہولیات پیدا کریں، ہیلتھ سروسز اکیڈمی اپنی کھاتوں کو شفاف، قابل تصدیق اور قابل اعتبار رکھنے کے لیے ایک خصوصی نظام بنائیں، شفاف کھاتوں کے نظام سے ڈونرز سے امداد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مارکیٹ کی طلب پوری کرنے کیلئے یونیورسٹیوں/اداروں کو مختلف شعبوں میں دو سال کے ایسوسی ایٹ ڈگری کورسز بھی پیش کرنے چاہئیں، گریجوایٹس کی تعداد میں اضافے، نوجوانوں کی تعلیمی نظام میں بہتر شمولیت کیلئے جامعات آن لائن اور ہائبرڈ ذریعہ تعلیم کی مدد سے کورسز کروائیں۔