اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ قانون سب کے لئے برابر ہے، اصل انصاف وہی ہوتا ہے جو فیصلوں سے نظر آئے۔
تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس اسلام آباد ہائیکورٹ کے مریم نواز کی بریت کے فیصلے پر اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ثاقب نثار اور تحریک انصاف کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کردیا ہے
انہوں نے کہا کہ ہم بار بار کہہ رہے تھے کہ نیب کے ذریعے ایک مخصوص سیاسی جماعت کیلئے راہ ہموار کی جارہی ہے جبکہ سپریم کورٹ بھی کہہ چکی ہے کہ تفریق پر مبنی کیسز سے نیب اپنی افادیت کھوچکی ہے۔
مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ آج یہ بھی ثابت ہوا کہ ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے مخصوص سیاسی جماعت کو فائدے دینے کیلئے فیصلے کئے، قانون سب کے لئے برابر ہے اور اصل انصاف وہی ہوتا ہے جو فیصلوں سے نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد یہ بات بھی سامنے آجائے گی کہ یہ فیصلے کس کے دباؤ میں آکر کئے گئے، ثاقب نثار نے ہی ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کو تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نااہل کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ جس نے انصاف کا خون کیا ہے اس کے خلاف کارروائی ہو، ثاقب نثار نے اپنے منصب کی توہین اور فرائض سے کوتاہی کی ہے۔
اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے مزید کہا کہ جب تک تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں نہیں رہیں گے جمہوریت کو خطرات لاحق ہوں گے، پارلیمان اور آئین و قانون کی بالادستی کے بغیر خوشحال اور مضبوط پاکستان کا خواب تعبیر نہیں ہوسکتا۔