وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اس مشکل وقت میں عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔
مراد علی شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے وعدہ کیا ہے کہ سندھ کے لوگوں کو مشکل وقت میں نہیں چھوڑیں گے، سندھ کے لوگوں سے اپیل ہے کہ اپنی حیثیت کے مطابق متاثرین کی مدد کریں۔
‘اس وقت 10 لاکھ ٹینٹس کی ضرورت ہے’
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 3 بار آنا چاہا لیکن خراب موسم کے باعث نہ آسکے، مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہوں 2010 کی طرح اب بھی مدد کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس وقت کم سے کم 10 لاکھ ٹینٹس کی ضرورت ہے، 2 ملین ایکڑ سے زائد زمینوں پر فصلیں متاثر ہوئیں، 90 فیصد کاشت کاروں کی فصلیں متاثر ہوئیں۔
‘بارشوں سے 23 اضلاع شدید متاثر’
مراد علی شاہ نے کہا کہ بارش سے 23 اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں، بارشوں اور سیلاب سے 300 اموات ہوئیں جبکہ ایک ہزار افراد زخمی ہوئے، 15 لاکھ گھر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔
‘پورا سندھ دریا کا منظر پیش کررہا ہے’
انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، سکھر سے 6 لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، پورا سندھ دریا کا منظر پیش کررہا ہے۔
‘رواں سال ریکارڈ بارشیں ہوئیں’
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ اگست میں600 فیصد سے زائد بارشیں ہوئیں، 30 کے قریب اموات ہوئیں، ایک کروڑ سے زائد لوگ گھروں سے باہر ہیں۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ پڈعیدن میں اس سال 1550ملی میٹر بارش ہوئی، ایسی سیلابی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی، رواں سال ریکارڈ بارشیں ہوئیں۔
سندھ میں سیلابی صورتحال کو 2010 کے سیلاب سے زیادہ خطرناک قرار دے دیا
صوبائی وزیر ماحولیات سندھ اسماعیل راہو نے صوبے میں مسلسل بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کو 2010 کے سیلاب سے زیادہ خطرناک قرار دے دیا ہے۔
اس حوالے سے اسماعیل راہو نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سندھ میں ہونے والی بارشیں اور سیلابی صورتحال سال 2010ع کے سیلاب سے بھی خطرناک ہیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلوچستان میں کھانے پینے کی اشیاء کی کمی واقع ہو سکتی ہے، مسلسل بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے ملک غذائی بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔
سندھ کے 22 اضلاع آفت زدہ قرار
سندھ حکومت نے بارش سے متاثر ہونے والے 9 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اضلاع دوروں کے بعد صوبے کے 22 اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاڑکانہ، ٹنڈو الہیار، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، سکھر، خیرپور، جامشورو، شہید بینظیر آباد مکمل طور آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سجاول، ٹنڈو محمد خان، مٹیاری، میرپور خاص ، عمر کوٹ، نوشہرو فیروز ، کشمور، قمبر شہداد کوٹ بھی مکمل آفت زدہ قرار دے دیئے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ کراچی ڈویژن کے ملیر ضلع کے دو یوسیز دیہہ کنڈ جھنگ اور یوسی گڈاپ بھی آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔