اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے ہراسگی کے خلاف پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی درخواست نمٹا دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں ایف آئی اے ہراسگی کے خلاف پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈوکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور وفاق کی جانب جواد ارسلان اور عظمت بشیر تارڑ عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمر ایوب کی گرفتاری عدالتی اجازت سے مشروط کر دی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ کیا درخواست گزار کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہے؟
ایف آئی اے نے کہا کہ درخواست گزار کا نہ ہی اس انکوائری میں نام ہے اور نہ ہی کوئی ایف آئی آر درج ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ درخواست گزار کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں؟
ایف آئی اے نے کہا کہ ہمیں اس انکوائری میں فی الحال درخواست گزار کی گرفتاری نہیں چاہیے۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے جب گرفتاری چاہے، تو عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے ہراسگی کے خلاف عمر ایوب کی درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کی تھی۔