گزشتہ برس جولائی میں ابتدائی طور پر خبریں سامنے آئی تھیں کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی ممکنہ طور پر ترک اداکارہ اسرا بلگیچ کو اپنا برانڈ سفیر مقرر کرے۔
یہ خبریں اس وقت عروج پر پہنچیں جب پشاور زلمی کے سربراہ جاوید آفریدی نے اپنی ٹوئٹ میں مداحوں سے سوال کیا تھا کہ کیا ترک ڈرامے ارطغرل غازی کی اداکارہ (حلیمہ سلطان) اسرا بلگیچ کو پشاور زلمی کا سفیر مقرر کیا جائے؟
جس پر مداحوں نے حامی بھرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ترک اداکارہ کو برانڈ سفیر مقرر کیا جائے۔
اس کے بعد اسرا بلگیچ نے جولائی 2020 میں ہی اپنی مختصر ٹوئٹ میں جاوید آفریدی اور پشاور زلمی کو مینشن کرتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ اس ضمن میں جلد خوشخبری سنائیں گی۔
تاہم اسرا بلگچ کے پاکستان آنے کی تصدیق نہیں ہوسکی، جس کے بعد چہ مگوئیاں شروع ہوئیں کہ وہ ممکنہ طور پر پی ایس ایل کے چھٹے سیزن میں پشاور زلمی کی برانڈ سفیر بننے جا رہی ہیں، اسی وجہ سے ہی انہوں نے پشاور کو پھولوں کا شہر قرار دیا۔
اسی حوالے سے فیشن میگزین ہیلو پاکستان نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اسرا بلگیچ کی تصویر دیتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ خبریں ہیں کہ ترک اداکارہ پی ایس ایل 6 میں پشاور زلمی کی برانڈ سفیر بنیں گی۔
فیشن میگزین کی پوسٹ پر درجنوں افراد نے کمنٹس کیے، جن میں سے کئی افراد نے اس پر خوشی کا اظہار کیا، تاہم بعض افراد نے ایسی خبر پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔
اسرا بلگیچ کو پشاور زلمی کا سفیر مقرر کیے جانے کی خبر پر برہمی کا اظہار کرنے والے افراد میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے بھی شامل تھیں۔
انہوں نے میگزین کی پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے اس تجویز کو مزاحیہ قرار دیا کہ اسرا بلگیچ کو پشاور زلمی کا سفیر مقرر کیا جا رہا ہے۔
شرمین عبید چنائے نے پوسٹ پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ان کی نظر میں اسرا بلگیچ کو پشاور زلمی کا سفیر مقرر کرنا مزاحیہ ہے، کیوں کہ جس اداکارہ کے ملک میں کرکٹ کھیلی ہی نہیں جاتی، انہیں کیسے کرکٹ ٹیم کا سفیر مقرر کیا جا سکتا ہے؟
ساتھ ہی شرمین عبید چنائے نے سوالات اٹھائے کہ برانڈ سفیر مقرر کرنے کے لیے پاکستانی اداکاراؤں میں کیا کمی ہے؟
آسکر ایوارڈ یافتہ نے دلیل دی کہ اگر اسی طرح ترک اداکاروں کو مواقع دیے جاتے رہے تو پاکستانی انڈسٹری تباہی کے کنارے پر پہنچ جائے گی اور پاکستانی اداکارائیں کچھ نہیں کر پائیں گی۔
شرمین عبید چنائے کی جانب سے ترک اداکارہ کے خلاف کمنٹس لکھنے پر پاکستانی مداحوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ انہیں ایک ایوارڈ یافتہ فلم ساز سے اس طرح کے کمنٹ کی امید نہیں تھی۔
شرمین عبید چنائے کے کمنٹ سے درجنوں افراد نے اختلاف کیا اور بعض افراد نے فلم ساز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے کام پر بھی انگلیاں اٹھائیں اور لکھا کہ انہوں نے شہرت حاصل کرنے کے لیے پاکستانی کہانیاں فروخت کیں۔
تاہم بعض افراد نے شرمین عبید چنائے کے حق میں بھی کمنٹ کیے اور کہا کہ وہ ان سے اتفاق کرتے ہیں کہ پاکستانی برانڈز پاکستانی اداکاروں کو ہی مواقع دیں۔
شرمین عبید چنائے نے خود پر تنقید کرنے والے افراد کو مشورہ دیا کہ وہ پاکستانی شوبز انڈسٹری پر بات کرنے یا اس پر تنقید کرنے سے قبل اس سے متعلق کچھ تحقیق کریں، اس کے بعد ان پر انگلیاں اٹھائیں اور ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ وہ کرکٹر نہیں ہیں اور نہ ہی وہ کھیل کی مخالفت کر رہی ہیں بلکہ وہ اپنی انڈسٹری کا دفاع کر رہی ہیں۔
خیال رہے کہ شرمین عبید چنائے سے قبل بھی متعدد شوبز و سیاسی شخصیات ترک اداکاروں کو پاکستانی برانڈز کے سفیر بنائے جانے کی مخالفت کر چکے ہیں۔
تاہم اس کے باوجود اسرا بلگیچ کو موبائل کمپنی کیو موبائل اور نیٹ ورک کمپنی جاز اپنا سفیر مقرر کر رکھا ہے جب کہ ترک اداکارہ فیشن برانڈ کھاڈی کے ساتھ بھی کام کر چکی ہیں۔