اسرائیلی سافٹ ویئر سے جاسوسی، پاکستان کا بھارت کے خلاف ایکشن لینے کا اعلان

بھارت نے سائبرجاسوسی کے ذریعے پاکستان کی سلامتی پر حملہ کیا، وزیراعظم، ملٹری شخصیات سمیت اہم سینئر لوگوں کی جاسوسی کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کے خلاف سخت ایکشن لینے کا اعلان کر دیا تفصیلات کےمطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پیگاسس (اسپائی ویئر) کا معاملہ پانامہ لیکس سے بھی بڑا قرار دیا ہے اوراس معاملے پر بھارت کے خلاف ایکشن لینے کا کہا ہے، پاکستان اس معاملے پر بھارت کے خلاف ایکشن لے گا- اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسپائی ویئرکا معاملہ پانامہ سےبھی بڑا ہے، پاکستان نے پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کی تحقیقات کا فیصلہ کرتے ہوئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپائی ویئر جاسوسی کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی میں سیکیورٹی اداروں اور دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام شامل ہوں گے، جو معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے کر شواہد اکھٹے کریں گے، جس میں دو سے تین ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان جاسوسی کے معاملے پربھارت کےخلاف ایکشن لینےجارہا ہے کیونکہ یہ پانامہ لیکس کے بھی بڑا معاملہ ہے، وزیراعظم، ملٹری شخصیات سمیت اہم سینئر لوگوں کی جاسوسی کی گئی، جس کی پہلے بھی اطلاعات تھیں‘۔ شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے دوسرے ملکوں کی جاسوسی بہت اہم اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے،یہ سکینڈل پاناما لیکس سے بھی بڑھ کر ہے،کچھ عرصے قبل یورپی یونین ڈس انفو لیب نے بھی بھارتی جعلی اکاونٹس کا بھانڈا پھوڑا تھا۔شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت نے اسرائیلی سپائی وئیر پیگاسس کے ذریعے ہائیبرڈ جاسوسی کی، مودی نے اسرائیلی سپائی وئیر کے ذریعے بھارت کے اندر اپنے مخالفین کی جاسوسی کی۔ انہوںنے کہاکہ مودی حکومت نے وزیراعظم عمران خان اور بعض عسکری حکام کے فون سے ڈیٹا لینے کی کوشش کی۔انہوںنے کہاکہ پیگاسس کے ذریعے صرف پاکستان ہی کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ 10ممالک کے نام آئے ہیں۔ شہزاد اکبر نے کہاکہ بھارت نے سائبر جاسوسی کے ذریعے پاکستان کی سلامتی پر حملہ کیا، بھارت نے سائبر جاسوسی کر کے اقوام متحدہ کے منشور کی بھی خلاف ورزی کی، پاکستان نے اس سائبر جاسوسی کے معاملے کی سرکاری سطح پر انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انکوائری کمیٹی میں سیکورٹی اداروں اور دفتر خارجہ کے حکام شامل ہونگے۔شہزاداکبر نے کہاکہ پاکستان یہ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھائے گا۔مشیر احتساب شہزاداکبرنے کہاکہ بھارتی سائبر جاسوسی کی تحقیقات کے نتائج سے اقوام متحدہ اور دوسرے عالمی اداروں کوبھی آگاہ کیا جائے گا، پاکستان اپنی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ کے لئے ہر قانونی اقدام کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ کیا بھارتی سائبر جاسوس حملہ کامیاب ہوا ہے کہ نہیں ؟، پاکستان اقوام متحدہ سے بھی معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر چکا ہے۔