اخبار کے خلاف مقدمے میں میگھن مارکل کو ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانہ

رواں سال کے آغاز میں شاہی حیثیت سے دستبردار ہونے والے چھوٹے برطانوی شہزادہ ہیری کو اپنے ہی دائر کیے گئے مقدمے میں کم از کم پاکستانی ڈیڑھ کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنا پڑ گیا۔

مذکورہ ہرجانہ میگھن مارکل کو برطانوی اخبار دی میل اور ان کی ذیلی ویب سائٹ دی میل آن سنڈے کے خلاف لندن کی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں ادا کرنا پڑا۔

ڈچز آف سسیکس اور سابق اداکارہ 38 سالہ میگھن مارکل نے برطانوی اخبار کے خلاف اکتوبر 2019 میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

برطانوی شہزادی نے برطانوی اخبار پر اپنے والد کو لکھے گئے ایک خط کو غلط انداز میں شائع کرنے پر مقدمہ دائر کیا تھا۔

میل آن سنڈے نے جس خط کو شائع کیا تھا وہ خط دراصل 2018 میں میگھن مارکل نے اپنے والد کو لکھا تھا اور ویب سائٹ نے اسی خط کے متن کو توڑ مروڑ کرکے اور جملوں کو آگے پیچھے کرکے شائع کیا تھا۔

والد کے نام لکھے گئے خط کو غلط انداز میں شائع کرنے پر میگھن مارکل نے اکتوبر 2019 میں ڈیلی میل اور اس کی ذیلی ویب سائٹ میل آن سنڈے پر برطانیہ کے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ 2018 کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا۔

مذکورہ کیس کی پہلی سماعت رواں برس اپریل میں ہوئی تھی جب کہ مقدمے کی دوسری سماعت یکم مئی کو ہوئی، جس میں عدالت نے میگھن مارکل کے دعووں سے اختلاف کیا تھا۔

یکم مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران سماعت کرنے والے جج مارک واربی نے برطانوی اخبار کے وکلا کے دلائل سے اتفاق کیا اور کہا کہ میگھن مارکل کے دعوے ابتدائی طور کیس کو تقویت فراہم نہیں کرتے۔

جج مارک واربی کا کہنا تھا کہ میگھن مارکل کے دعووں کو اس مرحلے میں کیس کا حصہ نہیں بنایا جانا چاہیے تھا جو کہ پروٹیکشن ایکٹ اور اشاعت کے حوالے سے ہیں اور اس وقت وہ دعووے کیس کو سپورٹ فراہم نہیں کرتے۔

ابتدائی سماعت میں ہی عدالت کی جانب سے برطانوی اخبار کے حق میں ریمارکس دینے کو برطانوی میڈیا نے میگھن مارکل کی شکست قرار دیا تھا اور لکھا کہ پہلی سماعت میں دی ڈیلی میل کی جیت ہوئی۔

اسی حوالے سے بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ابتدائی سماعت کے دوران عدالت ریمارکس پر برطانوی اخبار کے وکلا کا کہنا تھا کہ یہی ریمارکس پورے کیس کو آگے لے کر چلیں گے اور کیس کی نوعیت آگے چل کر بھی تبدیل نہیں ہوگی۔

گزشتہ سماعت کے دوران اخبار کے وکیل نے میگھن مارکل کے وکیل کے الزامات کو مسترد کیا تھا اور عدالت کو بتایا تھا کہ میگھن مارکل اخبار پر الزام لگا کر اپنے اور اہل خانہ کے درمیان تنازعات کو خبروں میں لانا چاہتی ہے۔

مذکورہ سماعت میں عدالت کی جانب سے میگھن مارکل کے خلاف ریمارکس دیے جانے کے بعد برطانوی شہزادی نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے برطانوی اخبار کو مقدمے میں قانونی اخراجات کی مد میں 68 ہزار پاؤنڈ کی رقم بھی ادا کردی۔ یکم مئی 2020 کو دوسری سماعت میں عدالت کی جانب سے میگھن مارکل کے خلاف دیے گئے ریمارکس کے بعد دونوں فریقین نے 22 جولائی کو عدالت میں ایک صلح نامہ پیش کیا۔

صلح نامے کے مطابق میگھن مارکل نے ابتدائی سماعت میں اپنی غلطی اور شکست تسلیم کرتےہوئے اخبار کو قانونی ماہرین کی مدد حاصل کرنے کی مد کے تمام اخراجات ادا کردیے۔

عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات کے مطابق میگھن مارکل نے برطانوی اخبار کو قانونی ماہرین کی مدد حاصل کرنے پر آنے والے اخراجات کی مد میں 67 ہزار 888 پاؤنڈ پاکستانی تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے ادا کردیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل آئندہ سال شروع ہونے کا امکان ہے اور اگر یوں ہی میگھن مارکل کے خلاف عدالتی ریمارکس آتے رہے تو انہیں لاکھوں پاؤنڈز ہرجانے کی صورت میں ادا کرنے پڑ سکتے ہیں۔

دی گارجین کے مطابق مذکورہ کیس میں میگھن مارکل کی جانب سے انتہائی رازداری کے حامل قانونی دستاویزات میں اپنی 5 خواتین دوستوں کے مکمل نام اور ان کی ذات بھی دی گئی ہے اور ساتھ ہی برطانوی شہزادی نے عدالت سے اپنی خواتین گواہوں کے نام راز میں رکھنے کی اپیل بھی کی۔ میگھن مارکل کی جانب سے اپنی خواتین دوستوں کے نام قانونی دستاویزات میں دیے جانے اور ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے ان ہی خواتین کے نام لےکر عدالت میں بات کیے جانے اور پھر شہزادی کی جانب سے مذکورہ خواتین کے ناموں کو خفیہ رکھنےکی درخواست پر بھی جج نے تعجب کا اظہار کیا۔

عدالت نے اگرچہ خواتین کے نام خفیہ رکھنے کے حق میں ریمارکس دیے اور کہا کہ قانونی دستاویزات میں شامل کی گئی گواہ خواتین کی شناخت خفیہ رکھ کر انہیں اے سے لے کر ای تک پکارا جائے۔

اخبار کے خلاف دائر کیے گئے کیس کے ابتدائی مرحلے میں ہی میگھن مارکل کی جانب سے رقم کی ادائگی کو برطانوی میڈیا نے شہزادی کی شکست قرار دیا ہے اور خیال ظاہر کیا ہے کہ مذکورہ کیس کی آئندہ سماعتیں بھی ایسے ہی ہوں گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔