وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے (ن )لیگ اور پی پی کو مریم نواز اور بلاول بھٹو سے آزاد کشمیر الیکشن میں شکست پر استعفیٰ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کس منہ سے اتنی بڑی شکست کے بعد نائب صدر اور بلاول پارٹی چیئرمین ہیں، اب پیپلز پارٹی اور ن لیگ نئی لیڈر شپ کو ابھرنے دینا چاہیے ،آئندہ انتخات میں پیپلز پارٹی کے ساتھ آئندہ انتخابات میں سندھ میں بھی یہی حال ہوگا ،عمران خان کشمیر میں وزیر اعظم اور صدر کا فیصلہ کریں گے، نواز شریف کی افغانستان کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب سے ملاقات کے اثرات کشمیریوں نے دکھائے، ن لیگ کی لیڈر شپ کو نواز شریف کی ملاقات پر حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے اور نواز شریف کو نوٹس دینا چاہیے،آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ’’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘‘ کے مترادف ہیں۔وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ آزاد کشمیر کے عوام نے پی ٹی آئی کو تاریخی کامیابی دلائی،آزاد کشمیر انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 70 فیصد سے زائد رہی،آزاد کشمیر کے عوام کے تہہ دل سے شکرگزارہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ تاریخی شکست پر بلاول بھٹو اور مریم نواز کو پارٹی عہدوں سے استعفے دینے چاہئیں ۔ انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ ن کے کیمپ سے بھارت سے مدد کے حوالے سے شرمناک گفتگوکی گئی،مریم نواز کے بیانیے کو آزاد کشمیر کے عوام نے بری طرح مسترد کیا،نواز شریف کی لند ن میں پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات کو کشمیریوں نے مسترد کردیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام نے خاندانی سیاست کو مستردکردیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 2023کے انتخابات میں سندھ سے بھی پیپلزپارٹی کا صفایا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر کے عوام نے وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا،مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بھی وزیراعظم عمران خان بے حد مقبول ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مریم نواز اور بلاول نے پوری انتخابی مہم میں گالم گلوچ اور قومی اداروں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ آزاد کشمیر کی کامیاب انتخابی مہم پر علی امین گنڈاپور کو مبارکباد دیتے ہیں ،آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ’’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘‘ کے مترادف ہیں۔انہوںنے کہاکہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ نوازشریف اور پاکستان مخالف حمد اللہ محب کی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ بھارت 5 اگست کے اقدامات واپس لے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان 5 اگست کو آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے سیشن سے خطاب کریں گے۔ وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہاکہ پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد پر کشمیری عوام کے بے حد مشکور ہیں بہت جلد کشمیری عوام کو خوشخبری دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی وزیرمراد سعید سمیت تمام پارٹی عہدیداروں ، کارکنوں کا شکرگزار ہوں ،جن لوگوں نے ہماری پارٹی کو کامیاب کرایا ان کی امیدوں پر پورا اتریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پہلے ہی بتا دیا تھا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گی،آزادکشمیر کے صدر ، وزیراعظم اور سپیکر کے ناموں کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں کئی نئے چہرے سامنے لائے ہیں آزادکشمیر میں تین بار حکومت کرنے کے باوجود پیپلزپارٹی کو شکست ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ ہم کشمیر کی 72 سالہ محرومی کا ازالہ کریں گے اور بہت جلد کشمیر کے لوگوں کو خوشخبری دیں گے، ہم نے پہلے کہا تھا اپوزیشن جماعتیں الیکشن سبوتاڑ کرنا چاہتی ہیں، مختلف واقعات میں ہمارے 50 کارکنان زخمی اور دو شہید ہوئے انکا ازالہ کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مجھ پر زیادتی کی گئی، مجھے تحفظات ہیں۔