آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں فیکڑیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہفتے کے روز سے ملک بھر کی ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو بند کر دیا جائے گا، 1600 ٹیکسٹائل انڈسٹریز پہلے ہی بند ہو چکی ہیں۔
اپٹما نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی بندش سے 50 لاکھ ملازمین فارغ جبکہ 3 کروڑ افراد متاثر ہوں گے۔
ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے توانائی کے مسابقتی نرخ واپس لے لئے ہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے ملکی برآمدات کو بڑا دھچکا لگے گا، ملکی معیشت کے لیے برآمدات کو بڑھانا انتہائی ضروری ہے، ملکی معیشت کو گرداب سے نکالنے کا واحد حل برآمدات کو بڑھانا ہے۔
اپٹما نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر بجلی اور گیس فراہم کرے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی اور گیس کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد کی کل وزیر خزانہ سے ملاقات
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا وفد کل اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کرے گا۔
ایپٹما کے وفد کی قیادت سینئر رہنما گوہر اعجاز کریں گے، ملاقات میں بجلی کے ٹیرف کی وجہ سے پیداواری لاگت میں اضافے کی تفصیلات پر بات چیت ہو گی۔
سینئر رہنما ایپٹما کا کہنا ہے کہ حکومت نے صنعت کاروں کی بات نہ سنی تو ہڑتال مجبوری ہو گی اور بجلی کی موجودہ قیمتوں کے ساتھ برآمدی شعبہ بری طرح متاثر ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی موجودہ قیمت سے پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے برآمدی آرڈر پورے کرنا مشکل ہیں۔